مرزا نیاز احمد بیگ
افسوس ہے کہ ۷؍ فروری کو دارالمصنفین کے ایک قدیم رکن مرزا نیاز احمد بیگ بھی رحلت فرماگئے، وہ اعظم گڑھ کے ممتاز اور کامیاب وکیل اور شہر کے عمائد میں تھے، مولانا شبلیؒ اور ان سے نسبت رکھنے والے تمام اداروں سے ان کو بڑا تعلق تھا، شبلیؒ نیشنل پوسٹ گریجویٹ کالج کی مجلس انتظامیہ کے برسوں رکن اور نائب صدر رہے، اب ان کی تمام تر توجہ دارالمصنفین کی طرف مرکوز ہوگئی تھی جس کی مجلس انتظامیہ کے وہ آخر دم تک رکن رہے، دارالمصنفین کے نازک اور بحرانی دور میں ان کے مفید قانونی مشوروں سے اس کو بڑا فائدہ پہنچا، اب وہ اپنے ایک سچے بہی خیرخواہ اور مخلص ہمدرد سے محروم ہوگیا، وہ صوم و صلوٰۃ کے ہمیشہ سے پابند رہے، حج بیت اﷲ سے بھی مشرف ہوئے، آخر عمر میں ان کی دینداری زیادہ بڑھ گئی تھی، علماء و صلحاء سے بھی تعلق رکھتے تھے، حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندوی سے خاص عقیدت تھی، اﷲ تعالےٰ ان کی بشری لغزشوں سے درگذر فرمائے۔ اور انھیں اپنے جوار رحمت میں جگہ دے۔
(ضیاء الدین اصلاحی، فروری ۱۹۸۸ء)
Background and Aim: Sacroiliac joint pain is localized in the region of sacroiliac joint which can be increased by stress and provocation tests of the joint. Aim of this study was to compare two interventions for reduction of sacroiliac joint pain.
Methodology: Study design was randomized clinical trial. Study was conducted in bajwah hospital and children polyclinic Lahore. Duration of study was six months. The total sample size was 64 patients. Females of 20-50 years old with diagnosed sacroiliac joint pain were included in this study. Compression and distraction objective tests were performed for further confirmation of sacroiliac joint pain. Purposive sampling technique was used. Numeric pain rating scale (NPRS) and Oswestry low back disability questionnaire (ODI) were used to collect the data. Exclusion criteria was females with fractures and other abnormalities of spine.
Results: Results showed that both groups were equal when assessed on baseline by normality test colmogorov-smirnova. Independent t test was applied to compare the mean value of NPRS. Pretreatment mean of NPRS scale for both the regional treatment and standard treatment groups was 7.After 4 weeks NPRS of regional treatment group was 4 and of standard treatment group was 7. The mean value of pretreatment ODI for regional treatment group was 33 and for standard treatment group was 34.After 4 weeks ODI of regional treatment group was 24 and mean of standard treatment group was 27.
Conclusion: It is concluded that after giving equal sessions to both groups when results were assessed regional treatment is more effective than standard treatment.
امہات المومنینؓ کی اتِ ِ ت طیبات سےامت کی خواتین کو ہمہ پہلو راہنمائی ملتی ہے۔ان کی زندگی کی معاشیاور معاشرتی سرگرمیاں خواتین کی زندگی میں پیش آنے والے تمام مسائل کے لئے راہنمائی مہیا کرتی ہیں۔یہ سرگرمیاں نظا ِ ماتِتمیںایتیتاہمیتکیحاملہیں۔چنانچہ اس ضمن میں رسول اللہصلى الله عليه وسلم نے ازوا ِ جمطہرا ؓ تکیجسنہجپر تربیت فرمائی وہ ماررے سامنے ہے اور رہتی دنیا تک خواتین کے لیےایک نمونہ ہے۔امتِ محمدیہ کی خواتین کو اگرچہ معاشی اور معاشرتی معاملات میں مردوں کے برابر حصہ لینے کی اجازت نہیں ہے لیکن بأمرِ مجبوری ایک حد کے اندر رہتے ہوئے ان سرگرمیوں میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی ہے اور راہنمائی کے لیے امہات المؤمنین کی سرگرمیوں کوبنیادبنایاگیاہےتاکہدورِحاضرمیںاگراسشعبہمیںراہنمائیکیضرورتپیشآئےتوکوئیدقتنہ ہو۔ مقالہ ٰ ہذاکےموضوعکاانتخابدرج ذیل مقاصدکی بنا پر کیا گیا ہے: ۰۔تاکہامہاتالمؤمنینؓکیمعاشیاورمعاشرتیسرگرمیوںکاتاریخی و تجزیاتی مطالعہ پیش کیا جائے۔ ۳۔تاکہخواتینکیمعاشیاورمعاشرتیسرگرمیوںکےلیےحدودوقیودکیوضاحتکیجائے۔ ۲۔تاکہعصرِحاضرکیخواتینکےلیےامہاتالمؤمنینؓ کی زندگی سے راہنمائیفرامکی جائے۔ چنانچہ ان مقاصد کے پیش نظر قرآن کریم، احادیث مبارکہ ، سیرت ِ طیبہ اور تاریخ کے تمام دستیاب شواہد کو سامنے رکھتےہوئےانمقاصدکےحصولکیحتیالوسعکوششکیگئیہے۔مقالہ ٰ ہذاکوپانچابوابمیںتقسیم کرتے ہوئے ان کے تحت ہر ممکنہ پہلو پر سیر حاصل بحث کی گئی ہے تا کہ زیر بحث عنوان کا تصور مکمل طور پر واضح ہو سکے۔ چونکہ ماررا موضو ِ عتحقیقامہاتالمؤمنینؓکےبارےمیںہےلہٰذاباباولکودوفصولمیںتقسیمکرتےہوئےامہاتالمؤمنینؓ کےحالا ِ تزندگیکوختصراابیانکیا گیا ہے۔ فصل اول میں گیارہ امہات المؤمنینؓ کے احوال بیان کیے گئے ہیں اور فصل دوم ان خواتین کے بارے میں ہے جو امہات المؤمنین کے علاوہ آپصلى الله عليه وسلم کی زندگی میں آیں۔ اس فصل کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔