Qadeer, Samia
PhD
Pir Mehr Ali Shah Arid Agriculture University
Rawalpindi
Punjab
Pakistan
2019
Completed
Environmental Sciences
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10213/1/Samia%20Qadeer_Env%20Sci_2019_PMAS_PRR.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676725162609
صبحِ قفس کا جمالیاتی پہلو
سر زمین پاک پتن کی عظمت ورفعت کے سے کیسے انکار ہو سکتا ہے۔ یہی وہ مخزن ومعدن تصوف ہے جس میں پائے جانے والے لعل وگہر کسی کو مفلوک الحال یا تشنہ لب نہیں رہنے دیتے۔ فیوض وبرکات سے مالامال اس خطہ تحریم سے محبت کرنے والا کبھی کسی احساس محرومی کاشکار نہیں رہ سکتا۔ خواہ وہ اس سے ہزاروں میل دور ہی کیوں نہ ہو مگر جو سعادت منداپنے صبح و مسا دامن حضرت گنج شکرؒ کے ساتھ وابستگی میں گزاررہا ہو یقینا اس کا طائر تخیل اوج سماء کی جانب ہر وقت محو پرواز رہتا ہے۔ تائب نظامی انھی خوش مقدر لوگوں میں شمار ہوتے ہیں جو ہر لمحہ مزار گنج شکرؒ کی تابش سے اپنے دل ونگاہ کو منور کیے ہوئے ہیں اور پھر خوش قسمتی سے اگر انسان شاعر اور ادیب بھی ہو تو یہاں قیام کا لطف دوآتشہ بلکہ سہ آتشہ ہو جاتا ہے۔ میں دل کی گہرائیوں سے یہ محسوس کرتا ہوں کہ صاحب مزارؒ کے تلطف اور نوازش سے تائب نظامی کے شعری وادبی حوصلوں کو نیاولولہ اور عزائم کو تخلیق کے نئے اُفق عطا ہوتے ہیں۔ صبحِ قفس’’عروض‘‘ کی ایک ایسی دلآویز ہے جو ’’گلہائے رنگارنگ سے ہے زینت چمن‘‘ کا دل پذیر منظر پیش کر رہی ہے۔ میں اس حقیقت کا اظہار کسی تصنع یاریا کے بغیر کر رہا ہوں کہ قدرتِ کاملہ نے اس ’’تلمیذخاص‘‘ کو ردیف قافیہ ، اوزان و بحور اور بندش الفاظ پر جو دسترس عطا کر رکھی ہے اس کی داد میرے امکان میں نہیں۔
غزلیات پر مشتمل صبح قفس کا آغاز حسب روایت حمدو نعت سے ہوتا ہے۔ شاعر ان اصناف کی نزاکتوں سے کماحقہ آگاہ ہیں۔ وہ حمد و نعت کی گہرائی وگیرائی سے اچھی طرح شناسا ہیں۔ حمد کا ایک شعر الوہیت رب...