ضیاء الرحمٰن
حافظ حفاظت اللہ
Sheikh Zayed Islamic Center
PhD
University of Peshawar
Public
Peshawar
KPK
Pakistan
Comparative Religion
Urdu
ادیانِ ثلاثہ،ادیانِ ثلاثہ اسلام ، عیسائیت اور یہودیت
The Three Religions (Islam, Christianity and Judaism)
2021-02-17 19:49:13
2023-02-17 20:17:31
1676709117638
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
PhD | University of Peshawar, Peshawar, Pakistan | |||
PhD | University of Peshawar, Peshawar, Pakistan | |||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
MA | Bahauddin Zakariya University, Multan, Pakistan | |||
PhD | University of Peshawar, پشاور | |||
Mphil | Bahauddin Zakariya University, Multan, Pakistan | |||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, بہاولپور | |||
Mphil leading to PhD | University of Peshawar, Peshawar, Pakistan | |||
BA Hons | Government College University, Lahore, Pakistan | |||
Mphil | University of Sargodha, Sargodha, Pakistan | |||
MA | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
Mphil | Hazara University, Mansehra, Pakistan | |||
BA Hons | Government College University, Lahore, Pakistan | |||
Mphil | Minhaj University Lahore, Lahore, Pakistan | |||
Mphil | Bahauddin Zakariya University, Multan, Pakistan | |||
Mphil | Bahauddin Zakariya University, Multan, Pakistan | |||
MA | University of Peshawar, پشاور | |||
BA Hons | Government College University, Lahore, Pakistan | |||
MA | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
- | University of Balochistan, کوئٹہ | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
سید صدیق حسن
سخت افسوس ہے ۶؍ ستمبر کویوپی گورنمنٹ کے سب سے زیادہ سنیئر آئی سی ایس، ممبرریونیو بورڈ سیدصدیق حسن صاحب نے اچانک داعیِ اجل کولبیک کہا اور اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔انتقال سے صرف پانچ روز پہلے یعنی یکم ستمبر کو عصر کی نماز کے بعد دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کی مجلسِ انتظامیہ کاجلسہ تھا، مرحوم سے وہاں ملاقات ہوئی،حسب عادت بڑے تپاک اور گرم جوشی سے ملے۔ جلسہ کے اختتام پر ہم سب کے ساتھ مسجد ندوہ میں مغرب کی نماز پڑھی، باہر نکلے توراقم الحروف اوردوسرے حضرات کے ساتھ دس پندرہ منٹ بات چیت کرتے رہے اور پھر مولانا عبدالماجدصاحب دریابادی کواپنے ساتھ لے کر کارمیں بیٹھ کر رخصت ہوگئے۔ اس وقت دیکھنے میں کافی تندرست اور ہشاش بشاش تھے اوراس بات کا وہم وگمان بھی نہیں ہوسکتا تھا کہ بس اب عالمِ آب وگِل میں پانچ دن کے مہمان ہیں۔ پاکستان میں ایک قریبی عزیز کاانتقال ہوگیاتھا، اُن کی تعزیت کرنے کی غرض سے اپنی بیوی اور بیٹی کے ساتھ لاہور جارہے تھے ،امرتسر پہنچ کر کسٹم وغیرہ کے مراحل سے گزرنے کے لیے ایک متعلق افسر کی میز کے سامنے جاکر کھڑے ہوئے اور جیب سے پاسپورٹ نکال کرافسر مذکور کی طرف بڑھارہے تھے کہ وقتِ موعود آپہنچا ،یک بیک دل کی حرکت بندہوگئی اور دھڑام سے زمین پر گر پڑے ، لوگوں نے دیکھا تومرغِ روح قفسِ عنصری سے پرواز کر چکا تھا۔ ’’انا ﷲ وانا الیہ راجعون ‘‘۔
مرحوم کی شخصیت عجیب وغریب کمالات واوصاف کی جامع تھی،حکومت کے اعلیٰ افسر ہونے کی حیثیت سے نہایت لائق وقابل، بڑے نیک نام اور حکومت اور پبلک دونوں کی نگاہ میں معتمد اورقابلِ احترام تھے۔ ہرمعاملہ میں سرکاری ہو یا غیرسرکاری اُن کی ایمان داری اوردیانت پرسب کاایمان تھا۔ ضرورت مندوں کے ساتھ ہمدردی وغمگساری اور عملاًان کی امداد واعانت...