یاسمین حمید
طاہرہ بشارت
ادارہ علوم اسلامیہ
MA
University of the Punjab
Public
Lahore
Punjab
Pakistan
1994
Urdu
سامی مذاہب
Semitic Religions
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676709211179
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
MA | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
PhD | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
Mphil | Minhaj University Lahore, Lahore, Pakistan | |||
MA | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
PhD | University of Karachi, Karachi, Pakistan | |||
Mphil | University of the Punjab, لاہور | |||
PhD | University of Karachi, Karachi, Pakistan | |||
MA | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
PhD | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
BS | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
PhD | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Mphil | Minhaj University Lahore, Lahore, Pakistan | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
مفتی ظفیرالدین مرحوم
افسوس کہ مولانا مفتی محمد ظفیرالدین مفتاحی اس دنیا سے ۳۱؍مارچ کو رخصت ہوگئے۔ ان کے انتقال سے ایک ایسی شخصیت سے محرومی کا احساس ہوا جس کی ساری زندگی علوم اسلامیہ کی تحصیل، ترویج اور تبلیغ کے لیے وقف رہی۔ مفتی کا لفظ گویا ان کے نام کا جزو ہوگیا، کیونکہ وہ دارالعلوم دیوبند کے دارالافتاء سے برسوں وابستہ رہے لیکن اصلاً وہ صاحب قلم عالم تھے، تصنیف و تالیف کی خوبی کہنا چاہئے ان میں بدرجۂ اتم موجود تھی، دیوبند کے فتاوی کی ایک درجن جلدوں کو انہوں نے بڑے سلیقے سے مرتب کیا لیکن علمی دنیا میں ان کی شناخت بلکہ اعتبار و اعتماد، اسلام کا نظام عفت و عصمت، اسلام کا نظام مساجد، اسلام کا نظام امن، اسلامی نظام معیشت جیسی نہایت مفید اور معلومات سے لبریز کتابوں سے قائم ہوا۔ نظام مساجد کی تالیف میں ان کو مولانا سید سلیمان ندوی، مولانا حبیب الرحمن اعظمی، مفتی عتیق الرحمن عثمانی اور مولانا مناظر احسن گیلانی رحمہم اﷲ کی توجہ اور رہنمائی حاصل ہوئی، انہوں نے جس سلیقے اور محنت سے یہ کتاب سپرد قلم کی اور معلومات کا قیمتی ذخیرہ اس میں جمع کیا اس کی داد مولانا گیلانی نے یہ کہہ کردی کہ ’’عربی میں شام کے ایک عالم جمال الدین القاسمی کی کتاب اس باب میں مشہور تھی مگر خیال ہے کہ احتواء و احاطہ میں مولانا ظفیر الدین کی کتاب کو دیکھ کر کم ترک الاول للاخرہ، کا اعتراف کرنا پڑتا ہے، اسی طرح ان کی ایک کتاب حیات مولانا گیلانی پر مولانا سیدابوالحسن علی ندوی نے لکھا کہ فاضل مصنف کی اس کتاب پر پیش لفظ لکھنے میں سعادت و عزت کا جو احساس اور قلبی مسرت حاصل ہورہی ہے وہ کم مواقع پر حاصل ہوئی، مولف کی ایک کتاب امارت شرعیہ کے مقدمے میں حضرت...