عنصرپروین مرزا
ابرار محی الدین مرزا
شعبہ علوم اسلامیہ
PhD
The Islamia University of Bahawalpur
Public
Bahawalpur
Punjab
Pakistan
2007
2010
Comparative Religion
Urdu
ادیان عالم
World religions
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676709272208
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
PhD | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
PhD | The Islamia University of Bahawalpur, بہاولپور | |||
PhD | University of Karachi, Karachi, Pakistan | |||
PhD | University of Karachi, Karachi, Pakistan | |||
PhD | University of Karachi, کراچی | |||
MA | Minhaj University Lahore, لاہور | |||
MA | University of Peshawar, Peshawar, Pakistan | |||
MA | University of Peshawar, پشاور | |||
MA | Minhaj University Lahore, Lahore, Pakistan | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
MA | Bahauddin Zakariya University, Multan, Pakistan | |||
MA | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
MA | University of Balochistan, کوئٹہ | |||
- | University of Management & Technology, لاہور | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Mphil | GIFT University, گوجرانوالہ | |||
Mphil | GIFT University, گوجرانوالہ | |||
Mphil | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
MA | Gomal University, Dera Ismail Khan, Pakistan | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
فکرِ اقبال کے مطالعے کا ممتاز مرتبہ اس انداز سے قابلِ تحسین ہے کہ مقتدر دانشوروں نے ہر دور میں اسے موضوعِ اظہار بنایا ہے۔اس سے واضح ہوتا ہے کہ اقبال کے فکر و فلسفہ نے سماج کو متاثر بھی کیا ہے اور اس کی دوسری کوئی مثال مشکل سے ہی سامنے آتی ہے۔اقبال نے خود بھی دانش و بینش کی منہاج قائم کرنے میں گراں قدر صلاحیتیں صرف کی ہیں۔ان سے بہ قدرِ ظرف فیض کا حصول اہلِ نظر کے لیے ناگزیر ثابت ہوا ہے۔عہدِ اقبال سے تاحال کے صاحبانِ فکر و نظر کی فہرست پر نگاہ ڈالیں تو یہ حقیقت روشن تر دکھائی دے گی کہ اقبال سے الفت اور اقبالیات سے شغف کے بغیر عرفانِ نظر کا حصول ممکن نہیں۔چشمِ بصیرت کا یہ فہم و ادراک سہل نہیں ہے۔اقبال کے ممکنات کی دنیا دعوتِ فکر کی دستک سے دلوں کو مرغوب بھی کرتی ہے اور تحقیق و تنقید کی ترغیب بھی دیتی ہے۔اس طرح ہم یہ کہنے میں حق بجانب ہیں کہ ہمارے ذکر و فکر کی پہچان ہی اقبال سے ہے۔
اقبال شناسوں کے گراں قدر قبیلے میں سید مظفر حسین برنی کا نام بہت اہمیت رکھتا ہے۔ آپ نے اقبال کے خطو ط کو چار جلدوں میں تاریخی ترتیب دے کر محفوظ کیا۔آپ ہندوستان میں اعلیٰ ترین سرکاری عہدوں پر فائز رہے۔ذمہ داریوں کی شدید مصروفیات کے باوجود اقبال سے شغف قائم رہا۔اقبال کے خطوط کا مطالعہ حیرت کی دنیا میں لے جاتا ہے۔موضوعات کی فراوانی علم و ادب اور فکر و فلسفہ کی مستند دستاویز بن کر سامنے آتی ہے۔اقبال کے خطوط نغمۂ نو بہار کی طرح نشاط انگیز بھی ہیں اور قلب و نظر کے لیے سوز و اضطراب کا سرچشمہ بھی۔سید مظفر حسین برنی نے اقبال کے خطوط مرتب کیے تو ماہرین نے مختلف قسم کی رائیں دیں۔آپ کی...