Khawar Khurshid
Muhammad Aslam Asghar
Allama Iqbal Open University
Public
Islamabad
Pakistan
2003
Completed
xv, 122.
Education
English
Call No: 378.03 KHE; Publisher: Aiou
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676709974304
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
PhD | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Mphil | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Mphil | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
وفاتِ عیسیٰ الٰہ آبادی
حضرت مولانا سید محمد عیسیٰ صاحب الہ آبادی نے جو حضرت مولانا تھانویؒ کے اولین خلفا میں تھے، ۲۵؍ ربیع الاول ۱۳۶۳ھ مطابق ۲۱؍ مارچ ۱۹۴۳ء کی سہ پہر کو جونپور میں جہاں وہ بغرض علاج آئے تھے ۶۳ برس کی عمر میں داعی اجل کو لبیک کہا، اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ خیال تھا کہ مرشد رحمۃ اﷲ علیہ کے بعد ان کی ذات مرجع انام بنے گی، مگر اﷲ تعالیٰ اپنی مصلحتوں کو آپ جانتا ہے، ان کا وطن محی الدین پور ضلع الہ آباد تھا، نسبتاً سادات کرام میں تھے اور گھر کے خوش حال زمیندار تھے، غالباً ۱۳۰۱ھ کی پیدائش ہوگی، بچپن ہی سے وہ زاہد و متقی تھے، باپ کے حکم سے انگریزی شروع کی اور بی اے تک پڑھ کر چھوڑ دیا اور ایک اسکول میں انگریزی کے ماسٹر اور آخر میں گورنمنٹ کالج الہ آباد میں عربی کے پروفیسر ہوگئے۔
نوجوان ہی تھے کہ الہ آباد کانپور میں حضرت مولانا تھانویؒ کے مواعظ سننے کا اتفاق ہوا، جو بات سنی، دل میں گھر کرتی چلی گئی اور روز بروز یہ نشہ تیز سے تیز تر ہوتا چلا گیا، یہاں تک کہ بیعت و ارادت سے مشرف ہوکر مجاہدہ ریاضت میں مصروف ہوئے، آخر تکمیل طریق کے بعد خلافت و اجازت سے سرفراز ہوئے۔
اﷲ تعالیٰ کی شان بندہ نوازی نظر آتی ہے کہ ایک انڈر گریجویٹ میں جس نے صرف انگریزی ہی کی تعلیم پائی تھی چند روز میں یہ انقلاب پیدا ہوا کہ اس نے اس عمر میں آکر سرکاری ملازمت کے ساتھ عربی تعلیم پوری کی اور قرآن و حدیث کا علم حاصل کیا اور ساتھ ہی قرآن پاک حفظ کیا اور سیرت و صورت میں یہ رنگ پیدا کیا کہ کوئی دیکھ کر یہ بھی نہیں کہہ سکتا تھا کہ وہ انگریزی...