Samiullah
Shamshad Khan Khattak
Allama Iqbal Open University
Public
Islamabad
Pakistan
Completed
45.;
Agriculture & Related Technologies
English
Call No: 634.9 SAE; Publisher: Aiou
2021-02-17 19:49:13
2023-02-17 21:08:06
1676709985906
پروفیسر محمد یونس نگرامی ندوی
یہ خبر سن کر بڑا صدمہ ہوا کہ ۴؍ مارچ کو پروفیسر محمد یونس نگرامی کا انتقال ہوگیا، اناﷲ وانا الیہ راجعون۔ ادھر مہینوں سے ملاقات نہیں ہوئی تھی، لکھنؤ آنے جانے والوں سے ان کی علالت کی خبر ملتی تھی مگر یہ خیال نہیں تھا کہ وہ اتنی جلد رختِ سفر باندھ لیں گے۔
ان کی پیدائش لکھنؤ ضلع کے مردم خیز قصبہ نگرام میں ۱۹۴۱ء میں ہوئی تھی، ان کا خاندان علمی و دینی حیثیت سے ممتاز تھا، درس و تدریس، تالیف و تصنیف اور وعظ و ارشاد اس کا طرہ امتیاز تھا۔ ان کے والد مولانا محمد اویس نگرامی ندوی دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ میں شیخ التفسیر تھے۔ وہ دارالمصنفین کے رفیق اور مولانا سید سلیمان ندویؒ کے محبوب تلامذہ میں تھے، ان کی صحبت میں مولانا کے تفسیر و قرآنیات کے ذوق کو بڑی جلا ملی، بعد میں وہ دارالمصنفین کی مجلس انتظامی کے رکن بھی ہوئے۔
پروفیسر محمد یونس نگرامی نے اپنے والد ماجد کے زیر سایہ دارالعلوم ندوۃ العلماء میں تعلیم پائی۔ پھر جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ گئے، لکھنؤ یونیورسٹی سے پی۔ایچ۔ڈی کی ڈگری لی، پہلے یونیورسٹی کے شعبہ عربی میں لکچرر اور اب کئی برس سے پروفیسر ہوگئے تھے۔
ان کا تحقیقی مقالہ ’’ہندوستان میں عربی زبان و ادب‘‘ کے موضوع پر تھا، ان کی دوسری کتب و رسائل کے نام یہ ہیں۔ تھوڑی دیر اہل حق کے ساتھ، خیالات، مثالی خواتین، نماز کیسے پڑھیں، تذکرہ مولانا محمد اویس نگرامی، تقدس حج، خلیجی جنگ وغیرہ۔
ندوہ اور جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں تعلیم پانے کی وجہ سے عربی لکھنے کی ان کو اچھی مشق ہوگئی تھی، ندوۃ العلماء کے جریدہ الرائد میں ’’نافذۃ علی الھند‘‘ و (ہندوستان کے دریچے سے) کا مستقل کالم ان ہی کے قلم سے ہوتا تھا، البعث الاسلامی میں بھی ان...