Khalid Pervez
Khalid Javed
Allama Iqbal Open University
Public
Islamabad
Pakistan
2006
Completed
74.;
Economics
English
Call No: 336.08 KHN; Publisher: Aiou
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676710233699
4 ۔حدِحرابہ
لغوی معنی کسی کا مال یا کوئی چیز زبردستی چھین لینا ، جیسا کہ ابن فارس لکھتے ہیں
"الحاء والراء والباء أصولٌ ثلاثة: أحدها السّلْب، والآخر دويْبَّة، والثالث بعضُ المجالس.فالأوَّل: الحَرْب، واشتقاقها من الحَرَب وهو السَّلْب. يقال حَرَبْتُه مالَه، وقد حُرِب مالَه، أي سُلِبَه، حَرَباً. والحريب: المحروب. ورجل مِحْرَابٌ: شجاعٌ قَؤُومٌ بأمر الحرب مباشرٌ لها. وحَريبة الرَّجُل: مالُه الذي يعيش به، فإذا سُلِبَه لم يَقُمْ بعده. ويقال أسَدٌ حَرِبٌ، أي من شدّة غضبِه كأنّه حُرِب شيئاً أي سُلِبه. وكذلك الرجل الحَرِب۔"115
"مادہ " حَرَبَ " ہے اس کے تین معنی ہیں ایک معنی سلب کرنا(چھیننا )دوسرا دویبۃ اور تیسرا بعض المجالساور پس پہلا حرب سے مشتق ہے جس کا مطلب ہے چھیننا جیسے کہا جاتا ہے میں نے اس سے اس کا مال چھین لیا اور رجل محراب ایسے شخص کو کہتے ہیں جو امور حرب میں ماہر ہو اور حریبۃ الرجل سے مراد آدمی کا وہ مال ہے جس پر اس کی گزران ہوتی ہو جب وہ چھین لیا جائے تو اس کی گزران باقی نہ رہ سکے اور" الرجل الحرب "بہادر اور شجاع آدمی کو کہا جاتا ہے۔ "
فساد پھیلانے کے لیے کسی کو قتل کرنا حرابہ کہلاتا ہے ۔ یہ لڑائی دارالاسلام میں بھی ہو سکتی ہے اور دارالحرب میں بھی ، جیسا کہ ابن منظور لکھتے ہیں
"إِنما حَمَله على معنى القَتْل أَو الهَرْج وجمعها حُرُوبٌ ويقال وقَعَتْ بينهم حَرْبٌ الأَزهري أَنَّثُوا الحَرْبَ لأَنهم ذهَبُوا بها إلى المُحارَبةِ وكذلك السِّلْمُ والسَّلْمُ يُذْهَبُ بهما إِلى المُسالمةِ فتؤَنث ودار الحَرْب بلادُ المشركين الذين لا صُلْح بينهم وبين المسلمِين وقد حاربَه مُحارَبةً وحِراباً وتحَارَبُوا واحْترَبُوا وحارَبُوا بمعنى ورجُلٌ حَرْبٌ ومِحْرَبٌ بكسر الميم ومِحْرابٌ شَديدُ الحَرْبِ شُجاعٌ۔" 116
"اس کو محمول کیا ہے قتل کے معنی پر اور اس کی جمع حروب ہے اور کہا جاتا ہے کہ ان کے درمیان لڑائی واقع ہوئی اور دارالحرب ایسے...