Khurshid Iqbal
Pakistan Study Centre
MA
University of Peshawar
Public
Peshawar
Pakistan
2007
2009
Pak Studies
English
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676710801590
مولوی محمد مسعود خاں
افسوس ہے کہ ۳؍ جولائی ۲۰۰۲ء کو مشہور قومی کارکن مولوی محمد مسعود خاں ایک سڑک حادثے میں دہلی میں وفات پاگئے، وہ ایک دین دار گھرانے کے فرد تھے، ان کے بڑے بھائی مولانا محمد سعید خاں شبلی نیشنل اسکول میں ہڈ مولوی اور سلسلۂ نقشبندیہ مجددیہ کے شیخ طریقت تھے، جن کی ذات سے لوگوں کو بڑا فیض پہنچا، مسعود خاں صاحب نے شروع میں دینی تعلیم حاصل کی، پھر بی۔اے ایل ایل بی کر کے اعظم گڑھ کی کلکٹری کچہری میں وکالت شروع کی۔
قوم و ملت کی خدمت کی جانب ان کا طبعی میلان تھا، اس لیے وکالت کے ساتھ اپنے جدید وطن منگراواں کے مکتب کو عربی مدرسہ کی شکل دے دی، ہر سال گرمیوں میں اس کے جلسے کراتے جن میں جمعیۃ علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمد حفظ الرحمن سیوہارویؒ بھی تشریف لاتے تھے۔
جمعیۃ علما سے تعلق کے باوجود وہ کانگریس سے اس کے متعصبانہ اور مسلم دشمن رویے کی بنا پر سخت بیزار تھے، اس لیے مسلم مجلس میں شامل ہوگئے تھے، لیکن ڈاکٹر عبدالجلیل فریدی کے انتقال کے بعد اس کے حصے بخرے ہوگئے، تو انہوں نے چودہری چرن سنگھ کی پارٹی کا انتخاب کرلیا اور وفات تک اسی کے ساتھ تھے، اس وقت لوک دل (اجیت) کی ریاستی شاخ کے صدر تھے، ان میں بڑی تنظیمی صلاحیت تھی اور وہ ایک ایمان دار اور عملی آدمی تھے، اس کی وجہ سے پارٹی میں ان کا وزن تسلیم کیا جاتا تھا، اس کے ٹکٹ پر وہ کئی بار یو۔پی اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے، پھر راجیہ سبھا کے ممبر ہوئے، اس وقت بھی یو پی کونسل کے ممبر تھے۔
۱۹۷۷ء میں مسٹر رام نریش یادو کی سربراہی میں اترپردیش میں جنتا پارٹی کی حکومت بنی تو مسعود خاں پی۔ڈبلو۔ڈی منسٹر ہوئے اور...