Amina Khalid
Muhammad Waqas Iqbal
Mphil
Riphah International University
Private
Lahore
Punjab
Pakistan
2019
Completed
vi, 38 . : ill. (col.) ; 29 cm. + CD
English
Submitted in partial fulfillment of the requirements for the degree of Master of Philosophy in Physics.; Includes references.; Thesis (M. Phil. physics)--Riphah International University, 2019; English; Call No: AMI 621.3
2021-02-17 19:49:13
2023-02-19 12:33:56
1676711213256
جعفری، سید علی سردار
اردو کا سردار چلا گیا
مدت سے اردو کا گلشن صیادوں اور گل چینوں کے نرغے میں ہے، بادِ حوادث بھی اس میں خاک اڑا کر اسے ویرانے میں تبدیل کرنے کے درپے ہے، اردو کے پرانے بادہ کش اٹھتے جارہے ہیں۔ ابھی مجروح ۱ سلطان پوری کے غم میں آنسو تھمے نہیں تھے کہ یکم اگست کو اردو کا بہت ممتاز اور قدر آور شخص بین الاقوامی شہرت کا حامل انقلابی شاعر، وسیع النظر ادیب و نقاد، اچھا مقرر و خطیب اور ترقی پسند تحریک کا میرکارواں، سید علی سردار جعفری بھی چل بسا۔ جس کے جانے سے اردو کی دلکش اور رنگارنگ گنگاجمنی تہذیب کا خاتمہ ہوگیا اور اردو دنیا میں ویرانی اور تاریکی چھاگئی، اردو والے بے قرار ہوکر کہہ رہے ہیں:
اس غم کی تلافی کیا ہوگی ، اس درد کا درماں کیا ہوگا
جناب سید علی سردار جعفری کے بزرگ ریاست بلرام پور میں اونچے عہدوں پر فائز تھے۔ اس لئے ان کا خاندان آگرہ سے بلرام پور چلا آیاتھا۔ یہیں نومبر ۱۹۱۳ء میں سردار کی ولادت ہوئی اور اعلیٰ تعلیم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہوئی، وہ طلبہ کے لیڈر بھی رہے اس وقت ملک میں قومی اور سیاسی سرگرمیاں عروج پر تھیں، ہر طرف سرفروشان وطن نے انگریزوں کے خلاف پرچم بغاوت بلند کر رکھا تھا اور پورا ملک انقلاب کے نعروں اور آزادی کے ترانوں سے گونج رہا تھا۔ سردار بھی اقبال سہیل کا یہ رجز پڑھتے ہوئے، آزادی کے دیوانوں کے لشکر میں جاملے۔
قید غلامی و حیات ننگ ہے، ننگ کائنات
Mلعنتِ بندگی کے ساتھ صووت زندگی نہ دیکھ
Mپھاڑ کے جیب و آستیں کر علمِ جنوں بلند
Gعشق کے میرکارواں پرچم خسروی نہ دیکھ
~ ابتدا ہی سے وہ مارکس کے خیالات سے متاثر تھے...