Kamran
Nasir Mehboob
Mphil
Riphah International University
Private
Islamabad
Pakistan
2018
Completed
vii, 40 .: ill. ; 30 cm. +CD
Physics
English
Submitted in fulfillment of the requirements for the degree of Masters of Philosophy in Physics to the Faculty of Basic Sciences and Humanities.; Includes bibliographical references; Thesis (M.Phil)--Riphah International University, 2018; English; Call No: 530 KAM
2021-02-17 19:49:13
2023-02-19 12:33:56
1676711215824
الحاج مولوی عین الحق اعظمیؒ
افسوس ہے کہ ۹؍ اگست کو الحاج مولوی عین الحق اعظمی کانپور میں رحلت فرماگئے، اناﷲ وانا الیہ راجعون۔ وہ ۱۵؍ فروری ۱۹۱۳ء کو اعظم گڑھ کے ایک گاؤں میں جواب ضلع مؤ میں ہے پیدا ہوئے ابتدائی تعلیم گھر پر ہوئی مولوی کرنے کے بعد انٹرنس پاس کیا اور ۱۹۳۴ء سے اعظم گڑھ میں چمڑے کی تجارت شروع کی جس میں اﷲ نے برکت دی مگر ان کی حوصلہ مند طبیعت اس پر قانع نہیں ہوئی اور ۱۹۵۹ء سے کانپور بھی ان کی جولانیوں کا مرکز ہوگیا، یہاں جاجمؤ میں انھوں نے نیولائٹ ٹینری کی داغ بیل ڈالی اور جب کاروبار میں زیادہ وسعت و ترقی ہوئی تو ۱۹۶۷ء میں یہیں توطن اختیار کرلیا، اب یہ کاروبار اتنا بڑھ گیا ہے کہ ان کے پانچ بیٹے شب و روز اسی میں لگے رہتے ہیں۔
علم و تعلیم سے ان کو بڑا شغف تھا، اکثر دینی مدارس کی مالی امداد کرتے تھے خود مدرستہ الاسلام کے نام سے اپنے گاؤں میں ایک مدرسہ قایم کیا، جس کے سالانہ جلسوں میں مولانا امین احسن اصلاحی اور دوسرے مشاہیر شریک ہوتے تھے، جاجمؤ میں انھوں نے لڑکیوں کی تعلیم کے لیے جامعۃ الزہرا قائم کیا۔
دارالمصنفین کے علاوہ اعظم گڑھ میں علامہ شبلیؒ کی یاد گاریں مدرستہ الاصلاح سرائمیراور شبلی کالج بھی ہیں،تینوں اداروں اور ان کے ذمہ داروں سے حاجی صاحب مرحوم کے روابط تھے، دارالمصنفین میں ان کی آمد و رفت ۱۹۳۵ء سے شروع ہوگئی تھی انھوں نے اس کی فصل بہار دیکھی تھی، علامہ سلیمان ندویؒ اور مولانا عبدالسلام ندویؒ کی مجلس علم و ادب میں بھی وہ باریاب رہ چکے ہیں، کانپور میں مستقل سکونت اختیار کرنے کے بعد بھی جب وہ اعظم گڑھ آتے تو یہیں قیام کرتے مجھ پر ان کا خاص لطف و کرم رہتا، جب...