Search or add a thesis

Advanced Search (Beta)
Home > Unsteady Oscillatory Stagnation Point Flow of a Viscoelastic Fluid

Unsteady Oscillatory Stagnation Point Flow of a Viscoelastic Fluid

Thesis Info

Author

Faiza Batool

Program

Mphil

Institute

Riphah International University

Institute Type

Private

City

Islamabad

Country

Pakistan

Thesis Completing Year

2016

Thesis Completion Status

Completed

Page

xv, 56 . : ill. ; 30 cm. +CD

Subject

Mathematics

Language

English

Other

Includes bibliographical references; Thesis (M.Phil)--Riphah International University, 2016; English; Call No: 511.8 FAI

Added

2021-02-17 19:49:13

Modified

2023-02-19 12:33:56

ARI ID

1676711375810

Similar


Loading...
Loading...

Similar Books

Loading...

Similar Chapters

Loading...

Similar News

Loading...

Similar Articles

Loading...

Similar Article Headings

Loading...

دوسری قسم کا شاعر

دوسری قسم کا شاعر
ہمارے ہاں کثرت ایسے شعرا کی ہے جو زبردستی شعر کہتے ہیں اور بہت کم شعراایسے ہیں جو زبردست شعر کہتے ہیں۔تائب نظامی کا شمار دوسری قسم کے شعرا میں ہوتا ہے جن کے ہاں غیب سے آنے والے مضامین پوری قلبی صداقتوں کے ساتھ لفظی پیرہن میں جلوہ گر ہوتے اور اپنا اثر چھوڑے چلے جاتے ہیں۔ تائب بیک وقت پیش و پس منظر پر گہری نظر رکھنے والا شاعر ہے جو محض ظاہری چیزوں کو موضوع بنانے کے بجائے پس پردہ عوامل کا عمیق مشاہد ہ کر تا ہے اور یہی مشاہدہ ایسے اشعار کو جنم دیتا ہے جنھیں حقیقی معنوں میں اشعار کہا جا سکتا ہے۔
تائبؔ نظامی ہمہ وقت حالتِ فکر میں رہنے والا ایک صوفی قسم کا شاعر ہے جس کے ہاں خیالات نئے رنگ و آہنگ کے ساتھ تشکیل پاتے ہیں۔ اُس کی تخلیق کے پیچھے جہاں اساتذہ سخن سے اکتسابِ فیض کی جھلک دکھائی دیتی ہے وہیں اُس کا تنقیدی شعور بھی پوری طرح کارفرما نظر آتا ہے۔ تنقید کی سان پر گزرنے کے بعد کاٹ دار اور فکری گہرائی کے سبب اس کا کلام پُر تاثیر ہو جاتا ہے۔ صبح قفس میں آپ کو ایسے اشعار ملیں گے جو پڑھتے ہی دل میں اُترتے محسوس ہوں گے۔ سچے جذبوں سے گندھی یہ کتاب تائبؔ کے اُن تجربات کا مجموعہ ہے جنھیں زندانِ زیست میں قید ہونے کے بعد لمحہ بہ لمحہ اُس نے دیکھا اور محسوس کیا۔
تائب کے ہاں استحصالی نظام کے خلاف ایک جدو جہد دکھائی دیتی ہے۔ انسانی بے بسی ، ناانصافی ، عدم مساوات اور اخلاقی زبوں حالی کے نقوش اُن کے کلام میں نمایاں ہیں۔ یوں تو تائب نے حمد، نعت اور منقبت بھی کہی ہے مگر ان کا اصل میدان غزل ہے۔اُنھوں نے نہ صرف غزل کی آبرو...

علم الرسم قواعد اور شرعی حیثیت

Literally, Rasm means “symbol” While the term “rasm” refers to the knowledge by which the writer is protected from the errors of writing. The use of the word “rasm” in the sense of writing began around the fifth century (AH) and later the word was used exclusively for the “Rasm-e-Usmani”. Although the Holy Qur'an was written entirely in the Prophet's time, it was based on various things, then in the era ofAbu Bakar(RA)it was also given abook form, but this “Rasm” was named after the “Rasm-e-Usmani” because it was job of Usman (RA)to purify the Holy Qur'an from the rare recitations (Shaz Qira`at) and commentary sayings of the Companions and to compile it in a manner in which all the recitations could be recited continuously and then to prepare its Mushafs and send them to different Islamic countries. The “Rasm” on which he prepared the Mushafs was different from the common script due to some features and these features are called the six rules and they are; Hazf, Zyadat, Al-Hamz, Badal, Wasl-o-Fasal and Ma-fihi-Qira`ataan. There is a difference of opinion as to whether the “Rasm-e-Mushaf” is detention or non-detention, however, the preferred opinion is that of the detainees. Similarly, whether it is necessary for the Muslim Ummah to adhere to this “Rasm” or not, the position of the majority of scholars is that adherence to the “Rasm-e-Usmani” is necessary for all Muslims.

امہات المومنین کی معاشی اور معاشرتی سرگرمیاں تاریخی و تجزیاتی مطالعہ

امہات المومنینؓ کی اتِ ِ ت طیبات سےامت کی خواتین کو ہمہ پہلو راہنمائی ملتی ہے۔ان کی زندگی کی معاشیاور معاشرتی سرگرمیاں خواتین کی زندگی میں پیش آنے والے تمام مسائل کے لئے راہنمائی مہیا کرتی ہیں۔یہ سرگرمیاں نظا ِ ماتِتمیںایتیتاہمیتکیحاملہیں۔چنانچہ اس ضمن میں رسول اللہصلى الله عليه وسلم نے ازوا ِ جمطہرا ؓ تکیجسنہجپر تربیت فرمائی وہ ماررے سامنے ہے اور رہتی دنیا تک خواتین کے لیےایک نمونہ ہے۔امتِ محمدیہ کی خواتین کو اگرچہ معاشی اور معاشرتی معاملات میں مردوں کے برابر حصہ لینے کی اجازت نہیں ہے لیکن بأمرِ مجبوری ایک حد کے اندر رہتے ہوئے ان سرگرمیوں میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی ہے اور راہنمائی کے لیے امہات المؤمنین کی سرگرمیوں کوبنیادبنایاگیاہےتاکہدورِحاضرمیںاگراسشعبہمیںراہنمائیکیضرورتپیشآئےتوکوئیدقتنہ ہو۔ مقالہ ٰ ہذاکےموضوعکاانتخابدرج ذیل مقاصدکی بنا پر کیا گیا ہے: ۰۔تاکہامہاتالمؤمنینؓکیمعاشیاورمعاشرتیسرگرمیوںکاتاریخی و تجزیاتی مطالعہ پیش کیا جائے۔ ۳۔تاکہخواتینکیمعاشیاورمعاشرتیسرگرمیوںکےلیےحدودوقیودکیوضاحتکیجائے۔ ۲۔تاکہعصرِحاضرکیخواتینکےلیےامہاتالمؤمنینؓ کی زندگی سے راہنمائیفرامکی جائے۔ چنانچہ ان مقاصد کے پیش نظر قرآن کریم، احادیث مبارکہ ، سیرت ِ طیبہ اور تاریخ کے تمام دستیاب شواہد کو سامنے رکھتےہوئےانمقاصدکےحصولکیحتیالوسعکوششکیگئیہے۔مقالہ ٰ ہذاکوپانچابوابمیںتقسیم کرتے ہوئے ان کے تحت ہر ممکنہ پہلو پر سیر حاصل بحث کی گئی ہے تا کہ زیر بحث عنوان کا تصور مکمل طور پر واضح ہو سکے۔ چونکہ ماررا موضو ِ عتحقیقامہاتالمؤمنینؓکےبارےمیںہےلہٰذاباباولکودوفصولمیںتقسیمکرتےہوئےامہاتالمؤمنینؓ کےحالا ِ تزندگیکوختصراابیانکیا گیا ہے۔ فصل اول میں گیارہ امہات المؤمنینؓ کے احوال بیان کیے گئے ہیں اور فصل دوم ان خواتین کے بارے میں ہے جو امہات المؤمنین کے علاوہ آپصلى الله عليه وسلم کی زندگی میں آیں۔ اس فصل کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔