Waqar Ahmad
Shahzad Ahmad Khan
MS
Riphah International University
Private
Islamabad
Pakistan
2017
Completed
xiii, 64 . : ill. ; 29 cm. +CD
Management & Auxiliary Services
English
Submitted in partial fulfillment of the requirement for the degree of Master of Science to the Faculty of Management Sciences.; Includes bibliographical references; Thesis (MS)--Riphah International University, 2017; English; Call No: 658.404 WAQ
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676711628935
مسیح الملک مرحوم
حکیم اجمل خاں
ہمارے شمسی سال کے خاتمہ کو تین راتیں باقی تھیں کہ نصف شب کو ہمارے ملک کا آفتاب غروب ہوگیا، مسیح الملک حکیم اجمل خاں کی اچانک وفات درد دل سے ہوئی، ہائے یہی ’’درد دل‘‘ ان کی زندگی کا سرمایہ تھا اور یہی ان کی وفات کا بہانہ بن گیا، وہ جس کی مسیحائی سے لاکھوں نے زندگی پائی تھی، خود اس کی زندگی کسی کی مسیحائی کی ممنونِ احسان نہ بنی، حکیم صاحب کی وفات خاندان کا ماتم نہیں، دلّی کا ماتم نہیں، قوم کا ماتم ہے، فضل و کمال کا ماتم ہے، اخلاق و شرافت کا ماتم ہے، سنجیدگی و متانت کا ماتم ہے، اخلاق و ایثار کا ماتم ہے، عقل و رزانت کا ماتم ہے، فکر و اصابت کا ماتم ہے، آزادی و حریت کا ماتم ہے کہ ہندوستان اور مسلمانانِ ہند کے طالع و بخت کا ماتم ہے۔
مرثیہ ہے ایک کا اور نوحہ ساری قوم کا
ہندوستان کا وہ کونسا شریف انسان ہے جس کی گردن اس شریف خانی یادگار کی شخصی یا قومی منت سے گراں نہیں، وہ کونسی قومی مجلس ہے جو ان کے احسانات کے بوجھ سے دبی نہیں ہے، مسلمانوں کا وہ کونسا کام ہے جو ان کی مشکل کشائی کا ممنون نہیں، علی گڑھ ہوکہ ندوہ، دیوبند ہوکہ جمعیۃ العلماء، مسلم لیگ ہو کہ کانگریس، خلافت ہوکہ طبیہ کانفرنس، ہندوستان دواخانہ ہوکہ طبیہ کالج سب ان کے خوان منت کے برابر کے ریزہ چین تھے، جامعہ ملیہ یعنی قوم کے خواب حریت کی تعبیر حسّی، اس کا وجود مستقل اگر تھا، تو صرف حکیم صاحب کے دستِ بازو سے۔
ایک روشن دماغ تھا ، نہ رہا
ملک کا جو چراغ تھا ، نہ رہا
, حکیم صاحب کی وفات سے یوں ہر قومی درس گاہ...