Misbah Zulfiqar
Khurram Shahzad
MS
Riphah International University
Private
Islamabad
Pakistan
2017
Completed
65 . : ill. ; 29 cm. +CD
Management & Auxiliary Services
English
Submitted in partial fulfillment of the requirement for the degree of Master of Science to the Faculty of Management Sciences.; Includes bibliographical references; Thesis (MS)--Riphah International University, 2017; English; Call No: 658.404 MIS
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676711810099
والدہ ،مولانا سعیداحمد اکبرآبادی
قارئین برہان کویہ معلوم ہوکرصدمہ ہوگا کہ ۲۴؍نومبر کو برادر عزیز مولانا سعیداحمد ایم۔ اے کی والدۂ ماجدہ کاسانحۂ ارتحال پیش آگیا،بڑھاپے کے باوجود ابھی ایسے آثار نہیں پائے جاتے تھے کہ مرحومہ اس قدر جلد پیام اجل کو لبیک کہنے والی ہیں۔ ۱۹؍ نومبر(جمعہ) کی صبح تک بالکل تندرست تھیں۔معمول کے مطابق اپنے اکلوتے بیٹے کے کمرے میں ریڈیو پر کلام پاک سننے کے لیے تشریف لائیں۔قرآن مجید کے بعد نعت سنی، نعت شریف کے بعد مزامیر کے ساتھ سلام شروع ہواتو اسی وقت اٹھ کر اندر چلی گئیں ،بیٹا پکارتا رہا بوا! یہ بھی تو نعت ہی ہے اسے بھی سنتی جاؤ۔بولیں نہیں میاں اس کے ساتھ باجاہے۔ بس یہ آخری گفتگو تھی جو ماں بیٹے میں ہوئی، مولانا سعید احمد کالج چلے گئے۔مشکل سے چند منٹ ہوئے ہوں گے کہ مرحومہ کے جسم کے بائیں حصہ پرفالج کا نہایت خوفناک حملہ ہوا۔اسی وقت بے ہوشی طاری ہوگئی ،مکمل بے ہوشی کی یہ کیفیت آخر وقت تک قائم رہی ،یہاں تک کہ چھٹے روز ۲۴؍ نومبر (چہارشنبہ) کی صبح کوتقریباً ۴ بجے روح جسمِ خاکی سے پرواز کرگئی۔ اناﷲ وانا الیہ راجعون ۔
ان پانچ دنوں میں معالجہ کی بہتر سے بہتر تدبیریں کی گئیں لیکن ساعتِ معین آپہنچی تھی کوئی علاج کامیاب نہیں ہوا اوربالآخر ’’بوا‘‘ ہم سب سے ہمیشہ کے لیے جدا ہوگئیں۔
’’بوا‘‘ آج دنیا میں نہیں ہیں لیکن ان کے اوصاف ان کے چھوٹوں کوہمیشہ یاد رہیں گے، وہ اول درجہ کی کریم النفس، بااخلاق مرنجان و مرنج خاتون تھیں، عابدہ، معتکفہ، زہدواتقاکاپیکر، خاشعات، متصدقات، صائمات، حافظات، ذاکرات کی پہلی صف میں بیٹھنے والیں، جودوسخا اورشفقت ومودت کابے مثل نمونہ، اکلوتے بیٹے کی شادی اس وقت تک نہیں کی جب تک اپنے ساتھ لے جا کراس کوحج نہیں کرالیا،بیٹا ہونے پرمنت بھی مانی تو کیسی انوکھی۔...