Bushra Ibrahim Awan
Humaira Naureen
Riphah International University
Private
Islamabad
Pakistan
2019
Completed
x, 68 . : ill.; 30 cm.
Medicine & Health
English
A thesis submitted in partial fulfillment of the requirements for the degree of Master of philosophy in Pharmaceutics.; Includes bibliographic references;; Call No: 615.19 BUS
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676711885846
حکیم صدیق احمد امروہوی ثم بریلوی
مئی کے اسی ہفتہ میں ایک اورحادثہ یہ پیش آیا کہ ہمارے نہایت عزیز اور مخلص دوست اوراپنے فن کے ماہرحکیم صدیق احمد صاحب امروہوی ثم بریلوی نے وفات پائی۔عمرغالباًپچھتر چھہتر برس ہوگی۔اصل وطن امروہہ ضلع مرادآباد تھا، مگر ایک عرصۂ دراز سے بریلی میں مقیم تھے۔ ان کے والد ماجد مولانا حکیم مختار احمد صاحب ایک نہایت حاذق طبیب ہونے کے علاوہ پختہ استعداد کے عالم باعمل، متقی اور عابد و زاہد بزر گ تھے۔ حکیم صدیق احمد کی بھی علوم وفنون میں استعداد بڑی پختہ تھی، شروع میں منطق اورفلسفہ کا بڑاغلبہ رہا۔نہایت ذہین اور طباع تھے۔اس لیے کوئی موضوع بحث ہو تقریر مدلل اورمنطقیانہ کرتے تھے۔ حضرت شاہ عبدالقادر صاحب رائے پوری سے بیعت ہونے کے علاوہ اعمال و وظائف کا ورد کثرت سے کرنے لگے تھے۔فن طب میں نظری اورعملی مہارت و حذاقت انھیں ورثہ میں ملی تھی، طبیعت بے حد رساتھی۔تشخیص اورتجویز دونوں میں ان کی شہرت دور دور تک تھی۔ سینکڑوں بڑے معرکے کے علاج کئے لیکن وہ جتنے بڑے طبیب تھے، اسی قدر مزاج سخت لاابالی اورروپیہ پیسہ کے لالچ سے کوسوں دورتھے۔ غریبوں اور ضرورت مندوں کی امداد اپنی جیب سے کرتے تھے اورعلما کی خدمت کرکے خوش ہوتے تھے، غرض کہ بڑی خوبیوں اورکمالات کے انسان تھے۔اُن کے پاس مخطوطات کاایک خاصہ ذخیرہ تھا جس میں حضرت مولانا محمد قاسم صاحب نانوتوی اوربعض دوسرے بزرگوں کے مکاتیب اور ان کی تحریریں شامل ہیں۔لیکن راقم الحروف کے سخت اصرار کے باوجود انھوں نے ان چیزوں کو نہ خود چھاپا اورنہ کسی اورکو انھیں نقل کرنے کی اجازت دی۔پھر معلوم نہیں ان کا کیا حشر ہوا۔
اخلاق وعادات کے اعتبار سے نہایت خلیق،خوش طبع و خوش مزاج اور متواضع و مہمان نواز تھے۔رحمہ اﷲ رحمۃً واسعۃً۔ [جون۱۹۷۸ء]