فرزانہ کوثر
مطلوب حسین
Mphil
Riphah International University
Private
Faisalabad Campus
Faisalabad
Punjab
Pakistan
2019
Completed
iii, 157 . : ill. ; 30 cm.
Urdu Literature
Urdu
Thesis (M.Phil)--Riphah International University, 2017; Urdu; Call No: 891.43 FAR
2021-02-17 19:49:13
2023-02-19 12:33:56
1676712197431
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
MA | University of Karachi, Karachi, Pakistan | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
Mphil | Minhaj University Lahore, لاہور | |||
BS | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Mphil | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
MA | Minhaj University Lahore, لاہور | |||
Mphil | Abdul Wali Khan University Mardan, مردان | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Mphil | University of Sargodha, سرگودھا | |||
Mphil | Qurtuba University of Science and Information Technology, ڈیرہ اسماعیل خان | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Mphil | University of Gujrat, گجرات | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Mphil | TWU, ملتان | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
پرو فیسر عبد الحق شعبہ اردو میں اپنی ایک الگ شناخت رکھنے والے استاد تھے۔ علمی کارناموں اور علمی سرگرمیوں میں خواجہ احمد فاروقی نے پروفیسر عبد الحق کو ہم آہنگ محسوس کرتےہوئے انہیں ذمہ داریاں بھی سونپیں۔ خواجہ احمد فاروقی کی کوششوں سے ایک انجمن اساتذہ اردو قائم ہوئی۔ پروفیسر عبد الحق کو اس انجمن کا آفس سیکرٹری مقرر کیا گیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے اپنے اس علمی سفر کے دوران کئی علمی منصوبے بنائے اور بیرونِ ہند بھی کئی سفر کیے۔ 1980ء میں اردو کے اساتذہ کے ایک وفد نے پاکستان کی مختلف دانش گاہوں کے نصابی اور تعلیمی جائزے کے لیے پاکستان کا دورہ کیا۔ اس میں پروفیسر محمد حسن، رضی الدین صدیقی، ڈاکٹر قمر رئیس، قاضی عبدالستار اور ان کے ساتھ پروفیسر عبد الحق بھی شامل تھے۔ یہ سفر پندرہ دن کا تھا۔ جس میں لاہور، اسلام آباد، کوئٹہ، پشاور اور کراچی یونیورسٹی کا دورہ کیا گیا۔ وہاں پروفیسر عبدالحق کی اس وقت کے مقتدر اور معروف اساتذہ سے ملاقاتیں رہیں۔ ان میں پروفیسر وحید قریشی، ڈاکٹر سید عبدالله، ڈاکر عبادت بریلوی، ڈاکٹر ابوالخیر کشفی ، ڈاکٹر ابواللیث صدیقی ، ڈاکٹر فرمان فتح پوری، ڈاکٹر جمیل جالبی، پروفیسر محمد طفیل اور عبدالعزیز خالد وغیرہ تقریبا تمام سرکردہ ادیبوں سے متعارف ہونے کا موقع ملا ۔ اس سفر سے ان کے دل و دماغ پر اردو زبان وادب کی وسعتوں اور پنہائیوں کا انکشاف بھی ہوا۔ پاکستان کا یہ سفر اس لیے یادگار ہے کہ جنرل ضیاء الحق کا نظام حکمرانی اپنے شباب پرتھا۔ انہوں نے ہندوستان کے وفد کے اعزاز میں 10 نومبر 1980ء کو ایوان صدر میں ایک پر تکلف عشائیہ کا اہتمام بھی کیا تھا۔ جس میں پروفیسر بروہی اور ان کے وزیر خارجہ آغا شاہی بھی شامل تھے۔ اس عشائیہ میں ہندوستان کے سفیر نٹور سنگھ بھی شامل تھے۔...