Nader Pourmosavi, Syed
Deptt Architecture Engineering
University of Engineering and Technology
Public
Lahore
Pakistan
2004
Completed
xxi, 320. : ill.; diagrs.
Architecture
English
Hardcover.; Call No: 720.9 N 12 C
2021-02-17 19:49:13
2023-02-17 21:08:06
1676712263685
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
University of Engineering and Technology, Lahore, Pakistan | ||||
Mphil | Quaid-i-Azam University, Islamabad, Pakistan | |||
Mphil | Quaid-i-Azam University, Islamabad, Pakistan | |||
BBA | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
BS | University of Management and Technology, Lahore, Pakistan | |||
MS | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
MS | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
PhD | University of Sindh, Hyderabad, Pakistan | |||
MSc | Quaid-i-Azam University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | University of Peshawar, Peshawar, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
BS | COMSATS University Islamabad, Islamabad, Pakistan | |||
MA | University of Peshawar, Peshawar, Pakistan | |||
PhD | University of Sindh, Hyderabad, Pakistan | |||
International Islamic University, Islamabad, Pakistan | ||||
BPH | COMSATS University Islamabad, Islamabad, Pakistan | |||
BS | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Sindh Agriculture University, Tandojam, Pakistan | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
شاہدؔ شاذ(۱۹۷۰ء پ) شاہدؔ تخلص کرتے ہیں۔ آپ آدم کے ناگرہ پسرور میں پیدا ہوئے۔ آپ نے ایم ۔فل اردو علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آبادسے کیا ہے۔ آپ نے عملی زندگی کا آغاز گورنمنٹ ڈگری کالج ڈسکہ سے لیکچرار کے عہدے پر فائز ہوتے ہوئے کیا۔ آپ ڈسکہ کی ادبی او ر ثقافتی تنظیم بزمِ علم و ادب کے بانیوں میں شمار ہوتے ہیں۔ اس تنظیم کا آغاز ۱۹۸۸ء میں ہوا(۱۱۵۵) شاہد شاذ عبدالعزیز پرواز اور شاہد جعفری سے شاعری میں اصلاح لیتے تھے(۱۱۵۶)انھیں فکر کے ساتھ ساتھ شعر کو پورے فنی محاسن کے ساتھ صفحہ قرطاس پر اُتارنے میں کمال حاصل ہے۔ آپ نے غزل ،نظم ،قطعہ، گیت اورنعت میں طبع آزمائی کی ہے۔ اُن کا نعت کہنے کا انداز بڑا بھرپور اور تاثر انگیز ہے۔ غزل میں وہ اپنے محبوب کی خوبصورتی اور محبوبیت کا ذکر اچھوتے انداز میں کرتے ہیں اور اس کے حسن و جمال کے معدوم ہونے کی بات بھی کرتے ہیں۔ وہ صرف حسنِ بُتاں اور عشق تپاں کے ہی قائل نہیں بلکہ وہ زندگی کی اس جہت کے بھی شاہد ہیں۔ جہاں انسان کی مجبوریاں حسنِ لطیف کو بھول کر حقائق کی ان سنگلاخ چٹانوں کو عبور کرتی ہیں۔جہاں اس کی بنیادی ضرورتوں کے محدود ذرائع معدوم ہو جاتے ہیں۔ شاہد شاذ محبت کے سفر میں اپنی انا کا زاد راہ پاس رکھنے والے انسان ہیں۔ وہ کسی بھی میدان میں اپنی انا کے آئینے کو ٹھیس نہیں پہنچنے دیتے اور نہ ہی وہ اپنی انا کی لو کو کسی بھی پہلو سے کسی طورپر مدھم ہونے دیتے ہیں۔غزل اور نظم کے پہلو بہ پہلو وہ قطعہ لکھنے میں بھی اپنی ایک پہچان رکھتے ہیں۔ وہ زندگی کے ان احساسات کی نشاندہی کرتے ہیں جن سے ہمارے معاشرے کا انسان لاچار ہے۔
حسن و عشق، عشقِ رسولؐ اور انسانیت...