تقریظ اول
حافظ محمد اکرم راشد کا تعلق ایک علمی گھرانے سے ہے اور اپنی وراثت کو جو علم کی صورت انھیں اپنے آبا ئواجداد سے ورثے میںملی ہے، تشنگانِ علم کو منتقل کرنے کے لیے ہمیشہ مستعد رہتے ہیں۔ موصوف عارف والا کی ایک مرکزی مسجد میں خطابت کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔اِن کا تحریری کام مختلف جرائد میں گاہے بگاہے چھپتا رہتا ہے۔
زیرِ نظر کتاب’’ نسیم سخن‘‘جو تقاریر کا مجموعہ ہے یہ ایک عظیم کام ہے۔ آپ کی ایک اور کتاب قبل ازیں ’’نگارشاتِ راشد‘‘ کے نام سے زیورِ طباعت سے سے مزین ہو کر منظرِ عام پر آچکی ہے۔ آپ نے انتہائی محنت ،لگن اور خدمتِ خلق کے جذبے سے سرشار ہو کرنسیم سخن (جو تقریروں کا مجموعہ ہے) کو عوام الناس کے لیے باالعموم اور طلبا کے لیے بالخصوص مدون کیا۔ تقریباً تقریروں کا یہ مجموعہ فی البدیہہ تحریروں پر مشتمل ہے جو موصوف کی کی اس فن سے کما حقہ آگہی پر شاہدہے۔ ان میں سے اکثر تقریریں گزشتہ دور میں انعقاد پذیر ہونے والے سرکاری سطح کے مقابلہ جات میں پوزیشنیں حاصل کر چکی ہیں۔اللہ تعالیٰ ان کی اس کاوش کو قبول فرمائے۔
میاں اظہر طارق وٹو
اسسٹنٹ کمشنر، عارف والا
E-Commerce competition is becoming increasingly attractive in the world of online shopping, it requires a special strategy in order to compete competitively, E Commerce Shoope performs a Twin Date Event Strategy, Flash Sale, and Free Shipping Cost, Population in this study amounts to 100 people using purposive sampling methods. Based on the results of this study, Twins Date Events, Flash Sale and Free Shipping have influenced purchasing decisions both partially and simultaneously. The results of the Determination Coefficient show that the magnitude of the influence of both free variables together on the bound variable is 54.7% and the remaining 45.3% is another variable not studied. Future research could delve into these unexplored variables to provide a more comprehensive understanding of what drives purchasing decisions in the e-commerce sector. Understanding these additional factors could further assist e-commerce platforms like Shoope in refining their marketing strategies, ensuring they not only attract but also retain customers in a highly competitive market.
9/11 کے بعد اسلامی تشخص پر دہشت گردی, حقوق نسواں کی پامالی, اسلامی فکر میں تشدد, حدود اللہ کے اطلاق پر اشکالات اور اگیر مسلموں کے ساتھ نامناسب رویوں جیسے الزامات لگائے گئے ۔ ان الزامات کو رد کرنے کے لیے جہاں محققین و مصنفین نے کتب و رسائل اور مضامین لکھے وہاں یہ کوشش بھی کی گئی کہ اسلام کے بنیادی مآخذ قرآن کریم کی وہ آیات جن کا سہارا لیتے ہوئے یہ اعتراضات کیے گئے ان کا ترجمہ ایسے پیرائے میں کیا جائے کہ ان الزامات کو دور کیا جا سکے۔ یہ مضمون جہاں ان آیات پر فکری اثرات کا جائزہ لے گا وہاں یہ بھی جاننے کی کوشش کی جائے گی کہ وقتی صورتحال کی بناء بر نصوص کے معانی کی تشریح و توضیح کرنے میں کیا رہنمائی ہونی چاہیے اس مقصد کے لئے فکری مباحث کی حامل آیات کے ترجمہ عرفان القرآن کا تجزیہ کیا گیا ہے۔