Shama Qamar.
Department of Mechancial, UET
University of Engineering and Technology
Public
UET Main Campus
Lahore
Punjab
Pakistan
2005
Completed
141 .; ill.; diagrs.; tabs.; 28 cm.
Engineering
English
Hardcover.; Call No: 621.91 S 1 P
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676712548095
زرد آدمی کی سیاہ کہانی
شاکر انور
ہر کوئی اسے مردہ سمجھتا تھا،حالاں کہ وہ مردہ نہیں تھا ۔مردہ ہونے کے لیے مرنا ضروری ہوتا ہے جیسے رات کہنے کیلئے رات کا ہونا،مسکرانے کیلئے خوشی اور رونے کیلئے آنسو کا ہونا۔وہ تو زندہ تھا مگر زندوں میں مردے جیسا زندہ ۔خواہشات جذبات سے یکسر عاری ۔بس صرف دھڑکنوں کو گنتا ہوا ایک انسان، زدر چہرے والا،آںکھیں غار کے اندر بجھتی ٹمٹماتی ہوئ، لمبا قد آور بڑے سر والا آدمی،وہ اب چالیس سال کا ہوگیا تھا،اسے خود حیرت ہوتی کہ وہ چالیس کا کیسے ہو گیا اسے تو بچپن میں ہی مرجانا تھاکسی نے اس کے بارے میں کہا تھا کہ یہ مشکل سے دس سال۔تک زندہ رہیگا اسکے کان بہت چھوٹے ہیں دس سال بعد وہ ہر روز مرجاتا یآ خود کو مرتا محسوس کرتامگر وہ زندہ رہا۔دس سال بعد وہ دس سال اور بھی زندہ رہا۔اب وہ بیس سال کا ہوگیا اور زندہ رہا،پھر بیس سال مزید اور اب وہ چالیس سال کا ہوگیا۔اور زندہ رہا۔ہر رات سونے سے پہلے وہ اپنے کان چھو کر دیکھتامگر وہ بڑے نہیں ہوئے ۔اسے نہ جانے کیوں یقین تھاجس دن اسکے کان بڑے ہوںگے وہ اسکی زندگی کا آخری دن ہوگا وہ اپنی زندگی کوبس بلاوجہ کھینچ رہا تھا بلکہ زندگی اسے کھینچ رہی تھی ۔اسے بہت ساری باتیں ناگوار لگتی تھیں،۔اسےاسکول جانا پسند نہیں تھا وہاں ماسٹر بدرو تھے جو اس کو کن بچا کہکر چھیڑتےاور بلاوجہ اس کے کان کھینچتے اور اسکی پٹائ کرتے اسکی پٹائ کی کوئ وجہ نہیں ہوتی لیکن پھر بھی وہ کرتے۔ایک دن غصے میں آکر اس نے بورڈ پر ماسٹر بدرو کی جگہ بدروح لکھ دیا ۔ اس نے انکے گھر اور اسکول کی۔دیواروں پر بھی ماسٹر بدروح لکھ دیا تھا...