Farah Sarwar
Abdul Aziz Bhatti
University of Management and Technology
MS
University of Management and Technology
Private
Lahore
Punjab
Pakistan
2011
Completed
58 . CD
English
Report presented in partial requirement for MS degree Advisor: Abdul Aziz Bhatti; EN; Call No: TP 006.32 FAR-E
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676713160538
موضوع9:تحقیق میں مفروضے کی اہمیت
مفروضات:
مفروضات ،مفروضہ کی جمع ہے اسے فرضیہ بھی کہتے ہیں مفروضہ یا فرضیہ کی فن تحقیق کے ماہرین نے مختلف تعریفیں کی ہیں۔سادہ اور پچیدہ مسائل کے لئے فرضیات کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ان کے اطلاق کی مثالیں ہمیں روزمرہ معمولات میں ملتی ہیں۔
فرضیہ ایک آزمائشی اور توضیحی بیان ہوتا ہے جو دو یا دو سے زیادہ متغیرات کے تعلق کے بارے میں موجود ہوتا ہے۔ اس تعلق کا تجرباتی طور پر مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔چونکہ فرضیہ تحقیق کا ایک اہم ذہنی آلہ ہوتا ہے ، اس کی حیثیت ایک سائنسی اندازے کی ہوتی ہے جو کسی عملی یا نظری مسئلے سے متعلق متغیرات کے تعلق کے بارے میں قائم کیا جاتا ہے۔سید جمیل احمد رضوی کے بقول:
"روزمرہ زندگی کے معمولات میں رائے(Opinion)کا لفظ کثرت سے استعمال کیا جاتا ہے۔ شروع میں محقق زیرتحقیق مسئلے کے حل کے لیے کوئی ایک رائے یا چند آرا قائم کرلیتا ہے۔ان میں سے ہر ایک کو فرض یہ کے نام سے تعبیر کیا جاتا ہے۔"
ہل وے کے مطابق:
"لغت کے اعتبار سے فرضیہ اس کو کہا جاتا ہے جو نتیجے یا نظریے سے کم یا کم یقینی ہوتا ہے۔ یہ ایک معقول اندازہ ہوتا ہے جس کی بنیاد اس شہادت پر ہوتی ہے جو اندازہ لگانے کے وقت موجود ہوتی ہے۔محقق دوران تحقیق کئی فرضیات بنا سکتا ہے یہاں تک کہ وہ آخر میں ایک ایسا فرضیہ یا لیتا ہے جو زیرتحقیق صورتحال سے بہت زیادہ زیادہ مناسبت رکھتا ہے یا جو تمام معلومات کی توضیح نہایت عمدہ طریقے سے کرتا ہے۔"
ڈاکٹر شین اختر کے بقول:
"مفروضہ اسکالر کو حقائق اور اعداد و شمار کی ایک وسیع و عریض دنیا میں لے آتا ہے ،جہاں اسے اپنے کام کے مواد کا انتخاب کرنا ہے۔یہ مواد ایسا ہوتا ہے...