Salman Ali Khan
University of Management and Technology
University of Management and Technology
Private
Lahore
Punjab
Pakistan
2016
Completed
93 . Include[cd]
English
; Call No: TP 005.746132 SAL-D
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676713479994
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
University of Management and Technology, Lahore, Pakistan | ||||
Mphil | Quaid-i-Azam University, Islamabad, Pakistan | |||
MA | University of Peshawar, Peshawar, Pakistan | |||
BAH | Government College University Lahore, لاہور | |||
MA | University of Peshawar, Peshawar, Pakistan | |||
PhD | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
MA | University of Peshawar, Peshawar, Pakistan | |||
Mphil | Quaid-i-Azam University, Islamabad, Pakistan | |||
Mphil | University of Management & Technology, لاہور | |||
MA | Minhaj University Lahore, لاہور | |||
BSE | COMSATS University Islamabad, Islamabad, Pakistan | |||
BCS | COMSATS University Islamabad, Islamabad, Pakistan | |||
BCS | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
International Islamic University, Islamabad, Pakistan | ||||
MA | University of Peshawar, Peshawar, Pakistan | |||
MA | University of Peshawar, Peshawar, Pakistan | |||
Mphil | Quaid-i-Azam University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
PhD | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
University of Management and Technology, Lahore, Pakistan | ||||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
مولانا شاہ حلیم عطا
دوسرا حادثہ دارالعلوم ندوۃ العلماء کے شیخ الحدیث مولانا شاہ حلیم عطا صاحب کی وفات ہے، وہ حضرت شاہ پیر محمد عطا سلونویؒ کی اولاد میں تھے اور موجودہ سجادہ نشین شاہ نعیم عطا صاحب کے چھوٹے بھائی تھے۔ یہ خاندان علم و فضل دونوں کا جامع رہا ہے۔ شاہ حلیم عطا صاحب بڑے وسیع النظر عالم اور اسلامی علوم کا زندہ کتب خانہ تھے۔ خصوصاً حدیث اور اس کے متعلقہ فنون پر ان کی نظراتنی گہری اور وسیع تھی کہ اس دور کے علماء میں اس کی مثالیں کم ملیں گی۔ حضرت الاستاذؒ فرمایا کرتے تھے کہ شاہ صاحب کے علم کی تھا نہیں ملتی اور اس علم و فضل کے ساتھ ایسے خاکسار اور متواضع، سادہ مزاج اور بھولے بھالے تھے کہ ان کو دیکھ کر کوئی شخص مشکل سے ان کے لکھے پڑھے ہونے کا گمان کرسکتا تھا۔ اپنے سے کمتر علم والوں کی باتیں اس شوق اور توجہ سے سنتے کہ معلوم ہوتا خود استفادہ کررہے ہیں۔ حافظہ حیرت انگیز تھا، کتابوں کے صفحے کے صفحے زبانی یاد تھے مگر ان کمالات کے ساتھ قوت گویائی اور قوت ِ تحریر نہ تھی، اس سے بھی زیادہ ان کی تواضع اور استغنانے ان کو نام و نمود سے بے نیاز کردیا تھا، اس لیے ایک محدود علمی حلقہ کے سوا علمی دنیا بھی ان کے کمالات سے واقف نہ ہوسکی، تقریباً پندرہ سال سے دارالعلوم ندوۃ العلماء میں حدیث نبوی کا درس دیتے تھے اور اسی مبارک شغل میں چند دنوں فالج میں مبتلا رہ کر انتقال کیا۔ انتقال کے وقت ۶۵ سال کی عمر رہی ہوگی۔ اﷲ تعالیٰ اس پیکر علم و اخلاق کو اس کے پاک شغل کے طفیل میں عالم آخرت کی سربلندی عطا فرمائے۔
(شاہ معین الدین ندوی، نومبر ۱۹۵۵ء)
مولانا شاہ حلیم...