موضوع8:معیاری مقالے کی خصوصیات
تحقیقی مقالہ:
آرتھر کول Arthur Cole نے تحقیق مقالہ کی تعریف یوں کی ہے:
"تحقیق مقالہ اس مکمل رپورٹ کو کہتے ہیں جسے کوئی محقق اپنے تحقیقی کام کا کامیاب تکمیل کے بعد پیش کرتا ہے۔ یہ رپورٹ مطالعے کے تمام مراحل کا احاطہ کرتی ہے، یعنی موضوع کے متعلق ابتدائی سوچ سے لے کر تحقیق کے نتیجے میں حاصل ہونے والے نتائج تک دلائل و براہین کی روشنی میں مرتب ومدون کرکے پیش کیا جاتا ہے۔"
معیاری تحقیقی مقالے کی خصوصیات:
ایک معیاری تحقیقی مقالہ وہ ہوتا ہے جس کی تیاری میں درج ذیل تحقیقی اصولوں کا لحاظ رکھا گیا ہو:
مواد کی ترتیب و تنظیم:
مقالہ نگاری کا ایک اصول یہ ہے کہ موضوع سے متعلق جمع شدہ مواد کو اچھے اسلوب میں مدون و مرتب کیا جائے۔اس کی افادیت یہ بھی ہے کہ ابواب کے عنوان اور ذیلی سرخیاں بنائی جاسکتی ہیں۔
تسوید مقالہ:
مقالہ سے متعلقہ مواد کو منظم و مرتب کرلینے کے بعد اسے لکھنے کی باری آتی ہے۔اس پر پہنچ کر محقق کو اپنے موضوع سے متعلقہ مرتب شدہ مواد کو استعمال کرنا ہوتا ہے۔
آغاز تحریر کے اصول:
فن تحقیق کے ماہرین نے تحریری کام کے آگاز کے چند اصول متعین کررکھے ہیں جوکہ یہ ہیں:
• مقالے کی تحریر کا آغاز براہ راست اپنے موضوع سے کرنا ہی اچھا اور سائنسی طریقہ کار سمجھا جاتا ہے۔ طویل تمہید اور تبصروں سے پرہیز کرنا چاہیئے کیونکہ اس سے مقالے کی ضخامت بڑھ جاتی ہے۔
• کوئی بھی محقق اپنے تحقیقی عمل کے شعبے کے متعلق ساری معلومات رکھتا ہے۔ا سی پر وہ اپنے موضوع اور تحقیقی کام کی بنیاد رکھتا ہے اور اپنے اخذ کردہ نتائج اور تاثرات کو پورے خلوص اور اختصار کے ساتھ پیش کردینا چاہیئے۔
اسلوب تحریر:
معیاری مقالے کے لیے اس کے...
تهدف هذه الدراسة للرجوع إلى موضوع نقد المتن عند المحدثين للكشف عن جهودهم في الدفاع عن السنّة النبوية الشريفة عن طريق نقد ما لا يصح من المتون، فموضوع الدراسة بقدر ما هو واضح المعالم وبيّن إلا أن الخطأ فيه لا يُغتَفر كون أنَّه يتعلق بحفظ السنّة، ولقد اعتمد الباحث على المنهج الوصفي التحليلي القائم على سرد وتحليل الأحاديث المتعلقة بالموضوع، وتوصل الى عدّة نتائج أهمها أن: المحدث في حالة النقد ينظر الى السند والمتن معاً على حد سواء، وأن جهود العلماء المتقدمين في نقد المتون متنوعة بحسب الفن التحديثي، وقد أوصى الباحث بضرورة تجميع وترتيب جهود العلماء المتقدمين والمتأخرين حسب التخصص لحل إشكالية نقد المتون عند المحدثين.
الكلمات المفتاحية: نقد المتن، المحدثون، السنة النبوية، السيرة النبوية، الحديث الشريف.
The concept of emotional intelligence (EI) proposes that intelligence and emotion act in interactive and integrated way. People can solve technical problems far easier than human problems in their personal, home and professional lives, which illustrates the vital role of EI in their lives in general and at workplace in particular. The current dissertation investigated the moderating role of job characteristics in relation to emotional intelligence and performance. Employees’ EI was measured by utilizing a 33 items scale, while performance was assessed through a 16 items scale that measured their organizational citizenship behavior (OCB). The study comprised of two phases; a pilot study and the main study. For the main study, questionnaires were completed by 444 participants employed in private sector organizations. The moderating role of job characteristics was assessed by applying general linear model analysis and step-wise multiple regression analysis. Results showed a positive association between emotional intelligence and performance. It was established that employees’ performance can be significantly predicted based upon their EI scores. It was established further that job characteristics like autonomy and internal interaction moderate the EI-performance relationship. The predictive ability of EI for performance suggests the use of the EI measure as a selection tool by the human resource managers and its potential as a proactive measure to reduce employee turnover. Key words: Occupational Psychology, Organizational Behavior, Human Resource Management, Employee Selection, Moderating Role, Emotional Intelligence, Job Performance, Organizational Citizenship Behavior, Job Characteristics, Autonomy, Internal Interaction, External Interaction