Dewan Ali, Muhammad = دیوان علی، محمد
UMT. Islamic Fikro Tahzeeb
Mphil
University of Management and Technology
Private
Lahore
Punjab
Pakistan
2017
Completed
279 . CD
English
; Call No: TP TP297.61092 DEW-D
2021-02-17 19:49:13
2023-02-19 12:33:56
1676713845130
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
Mphil | University of Management and Technology, Lahore, Pakistan | |||
University of Management and Technology, Lahore, Pakistan | ||||
PhD | University of Karachi, Karachi, Pakistan | |||
Mphil | University of Management and Technology, Lahore, Pakistan | |||
Mphil | University of Management and Technology, Lahore, Pakistan | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
Mphil | University of Management and Technology, Lahore, Pakistan | |||
Mphil | University of Management and Technology, Lahore, Pakistan | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
Mphil | University of Management and Technology, Lahore, Pakistan | |||
Mphil | University of Management and Technology, Lahore, Pakistan | |||
Mphil | University of Management and Technology, Lahore, Pakistan | |||
PhD | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
PhD | University of the Punjab, لاہور | |||
Mphil | University of the Punjab, لاہور | |||
BAH | Government College University Lahore, لاہور | |||
Mphil | University of Management and Technology, Lahore, Pakistan | |||
Mphil | University of Management and Technology, Lahore, Pakistan | |||
Mphil | University of Management and Technology, Lahore, Pakistan | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
مولانا شاہ محمد حلیم عطا شیخ
افسوس ہے کہ گزشتہ مہینہ مولانا محمد شاہ حلیم عطاشیخ الحدیث ندوۃ العلما لکھنؤ نے ستر برس کی عمر میں وفات پائی۔آپ ضلع رائے بریلی کے مشہور قصبہ سلون کے باشندے تھے۔جہاں کی مشہور خانقاہ میں آپ کے برادر بزرگ سجادہ نشین ہیں۔ گھر کے اچھے کھاتے پیتے تھے۔لیکن ندوہ میں بہت معمولی طریقہ پر رہتے تھے۔ مرحوم عوامی شہرت کے عالم نہیں تھے اور نہ اپنے مزاجِ لا ابالی کی وجہ سے ہوسکتے تھے۔لیکن درحقیقت بہت اونچے درجہ کے فاضِل اور نہایت وسیع المطالعہ تھے۔ حدیث ان کاخاص فن تھا۔صحیح بخاری کے ساتھ عشق رکھتے تھے اور پھر حافظہ اس بلاکا تھا کہ جو کچھ پڑھتے تھے دماغ میں نقش ہوجاتا تھا ۔مولانا سید سلیمان ندویؒ انھیں چلتا پھرتاکتب خانہ کہاکرتے تھے۔ ندوہ کے اساتذہ تک اپنے فن کے مشکل مسائل میں ان سے برابر استفادہ کرتے رہتے تھے۔
علمی کمالات کے علاوہ اخلاق وفضائل کے اعتبارسے سلفِ صالحین کا نمونہ تھے۔ہرشخص سے بڑے تپاک سے ملتے تھے، چھوٹوں پر ان کی شفقت عام تھی،اپنے اساتذہ کاذکر بڑی عقیدت اور محبت سے کرتے اوراستادزادوں سے ان کے خوردہونے کے باوجود برادرانہ تعلق رکھتے تھے۔ کم وبیش ایک برس سے خون کے دباؤ کے عارضے میں مبتلا تھے۔ جولائی میں بہت شدید دورہ پڑا اور تقریباً ۴۸ گھنٹے بے ہوش رہے ۔ہرچند کہ بہتر سے بہتر علاج کیاگیا۔لیکن چوں کہ وقت پورا ہوچکاتھااس لیے کوئی افاقہ نہیں ہوااور آخروہ قیدِ حیات سے ہی آزاد ہوگئے ۔اﷲ تعالیٰ غریق رحمت کرے اور بیش از بیش ان کے مدارج بڑھائے ۔آمین [نومبر۱۹۵۵ء]