محمد علی دینا خیل
عبد اللہ جان عابد
Mphil
Allama Iqbal Open University
Public
Islamabad
Pakistan
2017۔
Completed
558ص.
Other Literature
Urdu
Call No: 891.594 ع ل س; Publisher: علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی،
2021-02-17 19:49:13
2023-02-19 12:33:56
1676714501154
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
Mphil | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | University of Peshawar, Peshawar, Pakistan | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | JMI, نئی دہلی | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
MA | University of Karachi, Karachi, Pakistan | |||
Mphil | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
PhD | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | University of Peshawar, Peshawar, Pakistan | |||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
Mphil | University of the Punjab, لاہور | |||
PhD | University of Peshawar, Peshawar, Pakistan | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
PhD | University of Peshawar, Peshawar, Pakistan | |||
M.phil | University of Management & Technology Lahore, Lahore, Pakistan | |||
Mphil | University of Sargodha, سرگودھا | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
مولانا محمد الیاس کاندھلوی
وادریغا!مولانا محمد الیاس کاندھلویؒ نے چند ماہ کی شدید علالت کے بعد ۱۲/ جولائی بروز پنج شنبہ داعی اجل کو لبیک کہا اوراس جہانِ آب وگل کوخیر بادکہہ کر اپنے’’رفیق اعلیٰ‘‘سے جاملے۔مولانا کی عمر ابھی ایسی کچھ زیادہ نہ تھی۔لیکن تبلیغ کے کام میں انہماک کے باعث آپ نے اس مقدس اورضروری فریضۂ اسلام کے علاوہ ہرچیز کو قطعاً فراموش کررکھا تھا۔یہاں تک کہ سینکڑوں دیکھنے والوں نے دیکھا کہ مرض الموت میں بھی جب کہ آپ پر عالمِ سکرات طاری تھا اور ضعف ونقاہت اورمرض کے پے بہ پے حملوں کے باعث آپ کاجسم ناتواں ہڈیوں کاایک ڈھانچہ ہوکر رہ گیاتھا۔جو کوئی شخص آپ کی مزاج پرسی کرتا اورمرض کی کیفیت دریافت کرتا آپ اس پر خفگی کااظہار کرتے اور فرماتے تھے’’میرا مرض تم لوگ ہو جوتبلیغ کے فرض سے غافل ہو،بس اس کے سوا مجھے کوئی اوربیماری نہیں۔‘‘
آپ درحقیقت فنانی التبلیغ تھے۔ہرآن اسی کی دھن تھی۔یہی ایک خیال اور یہی ایک جذبہ تھا جوسیماب کی طرح ان کو بے چین اورمتحرک رکھتاتھا۔عمل اور اخلاص کاحقیقی پیکر تھے۔دل خشیتِ ربانی سے معمور تھا۔تقریر اگرچہ رسمی فصاحت و بلاغت سے عاری تھی۔مگر غایت اخلاص وﷲیت کی وجہ سے ایک ایک لفظ جو دل سے نکلتا تھا سننے والوں پر تیروسنان کاکام کرتا تھا۔حقیقت یہ ہے کہ آپ کی پوری زندگی اتباع سنت کاکامل نمونہ تھی۔مولانا مرحوم کی ان صفات کاہی یہ اثر تھا کہ آپ نے چند سالوں میں ہی اصلاح وتبلیغ کے میدان میں وہ کچھ کردکھایا جوسالہا سال میں بڑی بڑی جماعتیں بھی نہیں کرسکتیں۔دعا ہے کہ اﷲ تعالیٰ اعلیٰ علیین میں مولانا کے مراتب ومدارج بیش ازبیش بڑھائے اورآپ اپنے پیچھے جو کام چھوڑ گئے ہیں،آپ کے جانشین مولانا محمد یوسف صاحب اوران کے اعوان و رفقاء ان کاموں کوباحسن وجوہ قائم وبرقرار رکھ سکیں۔رحمہ اﷲ رحمۃً واسعۃً وتغمدہ...