محمد عمر فاروق، حافظ
حافظ حبیب الرحمان
Mphil
Allama Iqbal Open University
Public
Islamabad
Pakistan
2012-2014۔
Completed
226ص.
Law
Urdu
Call No: 340.59 ع م ش; Publisher: علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی،
2021-02-17 19:49:13
2023-02-19 12:33:56
1676714535281
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
Mphil | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
Mphil | University of Malakand, مالاکنڈ | |||
PhD | University of Peshawar, پشاور | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Mphil | University of the Punjab, لاہور | |||
PhD | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
PhD | University of Sargodha, سرگودھا | |||
PhD | University of Karachi, کراچی | |||
PhD | Government College University, Faisalabad, Pakistan | |||
MA | University of Karachi, Karachi, Pakistan | |||
MA | Minhaj University Lahore, لاہور | |||
Mphil | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
MA | Gomal University, ڈیرہ اسماعیل خان | |||
PhD | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | University of Faisalabad, فیصل آباد | |||
PhD | University of the Punjab, لاہور | |||
MA | Gomal University, ڈیرہ اسماعیل خان | |||
Mphil | Riphah International University, Islamabad, Pakistan | |||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
MA | Minhaj University Lahore, لاہور | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
کعبہ کی تعمیر نو:
آپ ﷺ کی عمر مبارک پینتیس برس کی تھی جب قریش نے کعبہ کی تعمیر نو کا ارادہ کیا ۔ تعمیر نو کی ایک وجہ تو یہ تھی کہ ایک عورت کعبہ کو خوشبودار دھونی دے رہی تھی کہ آگ لگ گئی جس سے کافی نقصان ہوا ۔ دوسری یہ وجہ تھی کہ دیواروں میں شگاف پڑے ہوئے تھے ۔ وہ اس طرح کہ بند ٹوٹ گیا جو مکہ کو سیلاب سے بچانے کے لیے بنایا گیا تھا ۔ سیلاب کی وجہ سے صحن حرم پانی سے بھر گیا تھا ۔ پہلے کعبہ کی چاردیواری تھی مگر چھت نہیں تھی ۔ ان حالات میں از سر نو تعمیر کعبہ کا بیڑا اٹھایا گیا یہ بہت دلچسپ بات ہے کہ کسی غیر قوم کاقبضہ کر کے گرا دینے ، منہدم کرنے کا واقعہ خانہ کعبہ کے ساتھ پانچ ہزار سال سے نہیں ہوا تھا جیسا کہ ہیکل یروشلم کے ساتھ بارہا ایسے واقعات پے درپے ہوتے رہے اور یہ ایسا شرف ہے کہ دنیا کے کسی عبادت خانہ کو حاصل نہیں ۔ ( رحمت اللعالمین ۔۱۔۴۳)
دوران تعمیر حجر اسود کے نصب کرنے کا مرحلہ آیا تو اختلاف پیدا ہوا ، یکے یو سف ہزار خریداروالا معاملہ تھا یعنی ہر شخص کی خواہش تھی کہ وہ حجر اسود کو کعبۃ اللہ کی دیوار میں نصب کرے ، بالآخر ایک بزرگ کی بات پر اتفاق ہوا کہ کل جو شخص سب سے پہلے باب بنی شیبہ سے حرم میں داخل ہو اس کو حکم مان لو اور وہ جو فیصلہ کریں اس پر عمل کریں ۔ اس رائے کو بالاتفاق پسند کیا گیا اور اسی پر عمل درآمد کرنے کا فیصلہ ہوا ۔ اگلی صبح آنحضرت ﷺ سب سے پہلے باب بنی شیبہ سے حرم میں داخل ہوئے۔ آنے والوں نے آپ ﷺ کو...