منیر احمد، حافظ
غلام معین الدین نظامی
Allama Iqbal Open University
Public
Islamabad
Pakistan
2005
Completed
259 ص
Other Literature
Urdu
Call No: 891.551 م ن ض; Publisher: علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676714542138
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
MPhil | Lahore Garrison University, Lahore, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
Mphil | University of Gujrat, Gujrat, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
نوجوانوں کے مسائل
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
معزز اسا تذہ کرام اور میرے ہم مکتب شاہینو!
آج مجھے جس موضوع پر اظہار خیال کرنا ہے وہ ہے:’’نوجوانوں کے مسائل ‘‘
صدرِذی وقار!
مسئلہ جیسا بھی ہو پریشان کن ہوتا ہے۔ ذہنی اور جسمانی قویٰ کے اضمحلال کا باعث ہوتا ہے اس کے حل کے لیے کوششیں کی جاتی ہیں ، اس کو عوام النّاس کے ذریعے اہل علم طبقہ کے ذریعے تگ و دو اور کاوش کے ذریعے حاصل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جاتی ہے تا کہ مسئلہ، مسئلہ ہی نہ رہے۔
جنابِ صدر!
مسائل کے شکار لوگ اپنی ذات کی حد تک سوچتے ہیں، ان کی قوت فکر محدود ہو جاتی ہے ان کے سوچنے کا انداز مختلف ہو جاتا ہے، دوست و احباب ان کے عظیم مشوروں سے محروم رہتے ہیں یہاں تک کہ تہذیب وتمدن اور کلچروثقافت تک متاثر ہوجاتے ہیں۔
صدرِمحترم!
مسائل کسی کی شکل وصورت دیکھ کرنہیں آتے ، یا قد کاٹھ والے شخص ہی مسائل کا شکار نہیں ہوتے، مسئلہ کسی کو بھی درپیش ہوسکتا ہے، غریب ہو یا امیر ہو، شاہ ہو یا گدا ہو ، چھوٹا ہو یا بڑا ہر ایک کو کوئی نہ کوئی مسئلہ درپیش رہتاہے۔ اور یوں ہی اس کے شب وروز مسائل کے حل میں گزرتے رہتے ہیں۔
ہر دل میں نئی طرح سے ہے یاد کسی کی
ملتی نہیں فریاد سے فریاد کسی کی
جناب صدر!
لیکن نو جوانوں کے مسائل بڑے گھمبیر ہوتے ہیں ، بچے کا اگر کوئی مسئلہ ہے تو نوجوان حل کر لیتے ہیں ،نوجوانوں کا مسئلہ پیرانہ سالی کے شکار لوگوں سے بوجہ ضعف اور تھکاوٹ حل ہونا مشکل ہو جاتا ہے۔ اس لیے اس عمر میں...