اجمل ندیم، محمد
شبیہہ الحسن سید
Allama Iqbal Open University
Public
Islamabad
Pakistan
Completed
341 ص
Biography
Urdu
Call No: 928.91439 ا ج ڈ; Publisher: علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی،
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676714736736
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
- | University of Balochistan, کوئٹہ | |||
MA | University of Balochistan, کوئٹہ | |||
Mphil | University of Balochistan, کوئٹہ | |||
MA | University of Balochistan, کوئٹہ | |||
MA | University of Balochistan, کوئٹہ | |||
- | University of Balochistan, کوئٹہ | |||
- | University of Balochistan, کوئٹہ | |||
- | University of Balochistan, کوئٹہ | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
PhD | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
PhD | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
PhD | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
PhD | Government College University, Lahore, Pakistan | |||
Mphil | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
PhD | University of Karachi, Karachi, Pakistan | |||
PhD | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
Mphil | University of Gujrat, گجرات | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
احمد ندیمؔ قاسمی کی رحلت
مشہور ترقی پسند ادیب و شاعر جناب احمد ندیم قاسمی طویل عرصے سے اردو کے افقِ شعر و ادب پر ضوفشاں تھے، افسوس ہے کہ ۱۰؍ جولائی کو وہ وفات پاگئے، اناﷲ وانا الیہ راجعون۔
انہیں پھیپھڑے کی تکلیف اور تنفس کا عارضہ پہلے سے تھا، اس بار دل کی بیماری میں مبتلا ہوئے اور لاہور کے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں بڑی نگہ داشت والی یونٹ میں داخل کیے گئے تھے لیکن بیماری دل نے کام تمام کردیا اور اردو زبان نے اپنا ایک قد آور ادیب و شاعر، بڑا افسانہ نگار اور ممتاز صحافی اور کالم نگار کھودیا۔
ان کا اصل نام احمد شاہ تھا لیکن دنیائے شعر و ادب میں احمد ندیم قاسمی کے نام سے معروف ہوئے، وہ مغربی پنجاب کی وادی سون سیکسر کے گاؤں انگہ ضلع خوشاب میں ۲۰؍ نومبر ۱۹۱۶ء کو پیدا ہوئے تھے لیکن ان کے فکر و عمل کی جولان گاہ لاہور تھا اور یہی آخر میں ان کا مدفن بھی بنا۔
احمد ندیم قاسمی پنجاب یونیورسٹی سے گریجویشن کرنے کے بعد جلد ہی صحافت کے میدان میں وارد ہوئے، اس میں ان کا جوہر خوب کھلا، ان کا تعلق درجنوں اخبار اور رسائل سے رہا، ۱۹۴۳ء سے ۱۹۴۵ء تک ’’ادب لطیف‘‘ سے منسلک تھے، ۱۹۴۷ء میں ’’سویرا‘‘ کی ادارت سنبھالی، نقوش میں بھی اپنا نقش چھوڑا، امتیاز علی تاج کے رسالے ’’پھول‘‘ اور ’’تہذیب نسواں‘‘ سے وابستہ ہو کر ادب اطفال اور نسائی ادب میں اپنا سکہ جمایا، ’’امروز‘‘ ترقی پسند تحریک کا آرگن تھا، اس میں ’’پنچ دریا‘‘ کے نام سے فکاہی کالم لکھ کر اپنی خوش طبعی اور بذلہ سنجی کا ثبوت دیا اور کالم نگاری میں امتیازی درجہ حاصل کیا، وہ اس میں پنجاب کے مشہور صحافی عبدالمجید سالک کو اپنا استاد مانتے تھے، بعد میں وہ اس...