ریاض حسین
ریاض حسین
Mphil
Allama Iqbal Open University
Public
Islamabad
Pakistan
2008
Completed
280 ص
Urdu
2021-02-17 19:49:13
2023-02-19 12:33:56
1676714812239
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
Mphil | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
PhD | Government College University, Lahore, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
PhD | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
PhD | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
Mphil | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
ڈاکٹر شرف الدین اصلاحی مرحوم
پروفیسر امیر حسن عابدی اور پروفیسر عبدالقوی دسنوی کا غم کم نہ تھا کہ جناب شرف الدین اصلاحی کے سانحہ ارتحال کی خبر دارالمصنفین اور پوری علمی دنیا کو سوگوار کرگئی۔ اِناﷲ وَ اِنا اِلَیہ رَاجِعُون۔
ڈاکٹر شرف الدین اصلاحی اعظم گڑھ کی مردم خیز سرزمین سے اٹھے، ان کا مولد موضع سنجرپور ہے، مدرسۃ الاصلاح میں تعلیم حاصل کی، مدرسۃ الاصلاح کو اپنے جن فرزندوں پر ناز ہے اور یہ تعداد میں کم نہیں، ان میں ایک یقینا شرف الدین اصلاحی مرحوم بھی تھے، الاصلاح کی تاریخ پر گہری نظر رکھنے والوں نے اس کے مختلف ادوار تقسیم کیے ہیں، اس میں عہد زریں کی نمائندگی کرنے والوں میں بھی اصلاحی مرحوم کا نام شامل ہے یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اصلاحیوں میں ان کی ذہانت سب سے نمایاں تھی۔
سنجرپور اور اعظم گڑھ کے اس لائق فرزند کو گروش روزگار نے پاکستان پہنچا دیا، کراچی میں رہ کر اصلاحی مرحوم کی ذہانت کے ساتھ ان کی مشکل پسند طبیعت کا بھی ظہور اس طرح ہوا کہ انہوں نے لسانیات کے موضوع پر تحقیق کے لیے سندھی زبان کا انتخاب کیا، سندھی زبان سیکھی اور ذراسی مدت میں اردو سندھی کے روابط کے رموز و اسرار فاش کرنے کے لائق ہوگئے، پی ایچ ڈی کے لیے ڈاکٹر رضی الدین صدیقی اور ڈاکٹر غلام مصطفی خاں کی خواہش و فرمائش، اصلاحی صاحب کے لیے سخت آزمائش تھی، بقول ان کے ’’لسانیات میرا خاص مضمون نہ تھا اور سندھی سے میں ناآشنائے محض تھا، اس حالت میں اردو سندھی کے لسانی روابط پر تحقیقی کام کا بیڑا اٹھانا بڑی جسارت کی بات تھی‘‘ اصل بات یہ ہے کہ وہ چیلنجوں پر یقین کرنے والے تھے اور اپنی ہمت و محنت سے وہ بار عظیم کو اٹھانے میں کامیاب بھی ہوتے تھے، ہم...