Abdul Qayoom Solangi
School of Economics, QAU
Mphil
Quaid-i-Azam University
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2018
Completed
xii, 62
Economics
English
Call No: DISS / M.Phil / ECO / 881
2021-02-17 19:49:13
2023-02-19 12:33:56
1676715045523
مولانا قاضی محمد زاہد الحسینی
(حافظ نثار احمد الحسینی)
یہ خبر افسوس کے ساتھ سنی گئی ہے کہ ۶؍ محرم الحرام ۱۴۱۸ھ مطابق ۱۴؍ مئی ۱۹۹۷ء کو ممتاز عالم دین و مصنف مولانا قاضی محمد زاہد الحسینی رحلت فرماگئے۔
قاضی صاحب کا خاندان علوم دینیہ کی خدمت میں مشہور ہے۔ اس خاندان کے مورث اعلیٰ حضرت باز گل مرحوم حضرت سید گیسو درازؒ کی اولاد سے تھے اور حضرت سید احمد شہیدؒ کے قافلۂ جہاد میں شامل تھے۔ بالاکوٹ کے سقوط کے بعد ہزارہ سے نقل مکانی کر کے پنجاب کے مشہور علمی خطہ علاقہ چھچھ کے موضع شمس آباد تشریف لے آئے۔ قاضی صاحبؒ کے داد قاضی نادر دینؒ اپنے وقت میں پنجابی کے مشہور شاعر اور مصلح دین تھے۔ ان کے والد مولانا مفتی قاضی غلام جیلانی مرحوم مناظر اور صاحب قلم عالمِ دین تھے۔ تقریباً پچاس اصلاحی کتابیں لکھیں۔ سلسلۂ نقشبندیہ میں خانقاہ موسیٰ زئی شریفؒ کے سجادہ نشین حضرت مولانا سراج الدینؒ سے مجاز طریقت تھے۔ متنبی قادیان مرزا قادیانی کا مقابلہ تحریر و تقریر اور مناظرہ سے کیا۔ ’’تیغ غلام جیلانی برگردن قادیانی‘‘ آپ کی مشہور تصنیف ہے۔ ۱۹۲۸ء میں اپنے آبائی گاؤں شمس آباد میں انتقال کیا اور وہیں مدفون ہوئے۔
مولانا قاضی محمد زاہد الحسینی ۶؍ ربیع الاول ۱۳۳۱ھ مطابق یکم فروری ۱۹۱۳ء بروز ہفتہ پیدا ہوئے۔ قرآن پاک اور ابتدائی عربی فارسی تعلیم گھر ہی میں حاصل کی ۱۹۲۸ء میں شمس آباد سے مڈل پاس کیا۔ ۱۹۲۸ء میں آپ منیۃ المصلی اور ہدایت النحو وغیرہ ابتدائی کتابیں پڑھ رہے تھے کہ والد گرامی کا سایہ سر سے اٹھ گیا لیکن داغ یتیمی آپ کے شوق اور حصولِ علم کی ہمت کو کم نہ کرسکا۔ علاقہ چھچھ میں اس وقت شیخ الہند مولانا محمود الحسن اور مولانا عبدالحئی لکھنوی کے تلاندہ موجود تھے ان سے تحصیل علم کرنے کے بعد...