Ayesha Inayat
Deptt. of Anthropology, QAU.
MSc
Quaid-i-Azam University
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2000
Completed
176
Anthropology
English
Call No: DISS/M.Sc ANT/562
2021-02-17 19:49:13
2023-01-24 16:54:43
1676715614226
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
MSc | Quaid-i-Azam University, Islamabad, Pakistan | |||
MSc | Quaid-i-Azam University, Islamabad, Pakistan | |||
BAR | COMSATS University Islamabad, Islamabad, Pakistan | |||
Mphil | Quaid-i-Azam University, Islamabad, Pakistan | |||
University of Karachi, Karachi, Pakistan | ||||
University of Karachi, Karachi, Pakistan | ||||
University of Karachi, Karachi, Pakistan | ||||
University of Karachi, Karachi, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
University of Karachi, Karachi, Pakistan | ||||
University of Karachi, Karachi, Pakistan | ||||
MSc | Quaid-i-Azam University, Islamabad, Pakistan | |||
MS | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
University of Karachi, Karachi, Pakistan | ||||
Mphil | Quaid-i-Azam University, Islamabad, Pakistan | |||
University of Karachi, Karachi, Pakistan | ||||
University of Karachi, Karachi, Pakistan | ||||
BS | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
سیاسی نظریہ
ناطق کیونکہ تاریخ کے آدمی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ تاریخ ہمیں دانش دیتی ہے۔اس لیے تاریخی رنگ ان میں نمایاں نظرآتا ہے۔ان کی شاعری اور نثر دونوں میں تاریخی رنگ پایا جاتا ہے۔عام طور پر شاعری میں اور خصوصاً غزل میں تاریخ کا پایا جانا کسی شاعر کے ہاں بہت کم دیکھا گیاہے لیکن ناطق نے شاعری میں خصوصاً اپنی غزلیات میں تاریخ کو شامل حال رکھا ہے، سیاست کا رنگ غالب نظر آتا ہے۔انہوں نے اپنی نظموں میں بھی سیاست کو موضوع بنایا ہے۔
ناطق نے چونکہ بہت اسفار کیے ہیں اس لیے وہ ملکی وغیر ملکی ثقافت کو بہت قریب سے جانتے ہیں۔ ان کی نظموں میں بھی ملکی وغیر ملکی سیاست کا ذکر ملتاہے۔اس سے پہلے دیکھا جائے تو شاعروں نے سیاست میں مارشل لا اور سیاسی اتار چڑھاؤ کو موضوع بنایا ہے جمہوریت اور آمریت پر بھی قلم اٹھایا گیا ہے۔لیکن انہوں نے ملکی وغیر ملکی سیاست پر بھی قلم اٹھایا ہے۔ان کی مختلف نظمیں ایسی ہیں مثلاً’’نام ونسب‘‘غلام قوم کادانشور،ہجرت ،شہرکاماتم اورخاص طور پر سفیر لیلی جسے کافی شہرت حاصل ہوئی۔ان تمام نظموں میں انہوں نے سیاسی نظریہ کو مد نظر رکھا ہے۔
وہ لکھتے ہوئے جس شہر یا علاقے میں جو زبان جس حوالے سے استعمال ہوتی ہے،اسی زبان کو اپنی لکھاوٹ کا حصہ بناتے ہیں۔ناطق ایک تاریخی قصے کا ذکر کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ نواب سراج الدولہ جب اس کا دور حکومت تھاتو اس کا کہنا تھا کہ پیسا صرف نواب کے پاس ہواگر کسی اور کے پاس دیکھا جائے تو اسے جیل میں بند کر دیا جائے۔پھر میر جعفر کی بات کرتے ہیں کہ جو چاہتا تھا کہ بنگال کی ترقی ہوجائیتو وہ کیا کرتا کہ نواب چاہتا تھاکہ پیسہ صرف اس...