Irum Shehzadi
Department of Plant Sciences, QAU
Mphil
Quaid-i-Azam University
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2013
Completed
136
Plant Sciences
English
Call No: DISS/M. Phil BIO 3492
2021-02-17 19:49:13
2023-02-19 12:33:56
1676716401239
اُردو نعت میں’’ حسنِ کُن‘‘ کا اختصاص
ڈاکٹر عارف حسین عارفؔ
نعت، کمالاتِ نبویﷺ کی تفسیر ہے۔یہ محض حضورﷺ کی منظوم توصیف کا نام ہی نہیں بلکہ حضور نبی کریمﷺ کے حقیقی کمالات کی ایسی پیشکش کا نام ہے جس سے ایمان میں تازگی اور بالیدگی اُسی وقت پیدا ہوتی ہے جب مدّاح کا دل رسول اللہﷺ کی محبت کے حقیقی جذبات سے سرشار ہو۔جذبۂ نعت دل میں محبتِ رسولﷺ کی شمع فروزاں کر دیتا ہے۔ اس سے جمالیاتی سرور کی تعبیر بھی حاصل ہوتی ہے۔ نعت توصیفِ مصطفیٰؐ کا وہ مستحسن انداز ہے جس میں الفاظ، زبان سے نہیں پلکوں سے ترتیب دیے جاتے ہیں۔ بقول راجا رشید محمود:
’’نعت سنتِ کبریا ہے ۔ قلم و زبان کا اس راہ پر قدم رکھناتلوار پر چلنا ہے ۔ اس فرض سے وہی شخص بطریقِ احسن عہدہ برآ ہو سکتا ہے جس کی نگاہ علم کے تمام شعبوں پر ہو، جو شریعت پر پوری طرح عامل ہو۔ جو رحمتِ عالمﷺ سے سچی محبت رکھتا ہو۔ جس شخص کوممدوحِ کبریا کی رفعتِ شان کا ادراک و احساس نہ ہو وہ نعت کیا لکھے گا،کیا سمجھے گا۔‘‘
نعت(ن ع ت) با لفتح(مؤنث)عربی زبان کا ایک مادہ ہے۔جو عام طور پر وصف کے مفہوم میں مستعمل ہے ۔ نعت کے معنی وصف کے ہیں۔ وصف میں جو کچھ کہا جائے اُ سے بھی نعت ہی سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ وصف بیان کرنے والے کو ’ناعت‘ کہتے ہیں اور اس کی جمع’ نعات‘ ہے ۔ مضامین نعت کے مآخذ قرآن اور حدیث ہیں۔ قرآنِ مجید جس طرح اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے اسی طرح وہ اسلامی ادب کی بھی پہلی کتاب ہے۔ اس میں رسولﷺ کے اوصافِ حمیدہ ملتے ہیں۔عربی کی مشہور لغت ’’المنجد‘‘ میں نعت کا مفہوم یوں بیان کیا گیا ہے:
’’نعتاً، تعریف کرنا،بیان کرنا، اچھی صفات دکھانا، اَنعَت،...