Khalid Mahmood
Deptt. of Defence and Strategic Studies, QAU.
MSc
Quaid-i-Azam University
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
1983
Completed
151
Defence & Strategic Studies
English
Call No: DISS/M.Sc DSS/292
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676716558665
طبقاتی نظام میں ہوا کی تقسیم
محمدجمیل اختر
درخت کم تھے، آبادی زیادہ اور ہوا اِس قدر آلودہ تھی کہ لوگ سانس لینے کی خاطر آکسیجن سلینڈر اپنے ساتھ رکھتے۔۔۔جگہ جگہ آکسیجن اسٹیشن بن گئے تھے جہاں لوگ لمبی قطاروں میں اپنی اپنی باری کا انتظار کرتے رہتے۔۔۔بڑی بڑی کمپنیاں دن رات اپنے اشتہارات تقسیم کرتی رہتیں کہ اگر اپنے پھیپھڑوں کو تندرست وتوانا رکھنا چاہتے ہیں تو اُن کی کمپنی کا آکسیجن سلینڈرحاصل کریں،اگرچہ فضا میں آکسیجن اب بھی موجود تھی لیکن اِن کمپنیوں نے جدید تحقیق سے یہ ثابت کر دیا تھا کہ اب بغیر آکسیجن ماسک کے سانس لینا زندگی کے لیے خطرہ ہے سو لوگ سانس لیتے ہوئے گھبرانے لگے۔
آکسیجن کی تقسیم میں بھی طبقاتی نظام رائج تھا، طاقتور کو زیادہ اور آسانی سے آکسیجن دستیاب تھی بلکہ اُنہیں کبھی بھی آکسیجن حاصل کرنے کی خاطر قطار میں نہ کھڑا ہونا پڑتا اور ابھی اُن کے گھروں کے سٹور روم میں کئی سلینڈر پڑے ہوتے کہ نئی کھیپ اُن کے دروازے پر پہنچ جاتی یہی وجہ تھی کہ اُن لوگوں نے کئی کئی سالوں کی ایڈوانس آکسیجن جمع کر رکھی تھی۔۔۔غریب لوگ اپنے پرانے سلینڈر ہاتھوں میں لیے قطار میں کھڑے رہتے، بہت سے لوگ دم گھٹنے کی وجہ جان کی بازی ہار جاتے۔۔اُن کے عزیز رشتہ دار سڑک بند کرکے احتجاج کرتے لیکن طاقتور طبقہ ہمیشہ یہی کہتا کہ ہمیں تمہارے دکھوں کا پوری طرح احساس ہے، جلد کوئی حل نکالتے ہیں، سڑک کھول دو۔۔۔سڑک کھل جاتی لیکن حل نہ نکلتا حتٰی کہ کوئی اور آدمی دم گھٹنے سے ہلاک ہو جاتا۔۔۔۔۔