Kishwar Sultana
National Institute of Pakistan Studies, QAU.
Mphil
Quaid-i-Azam University
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
1993
Completed
227
Pakistan Studies
English
Call No: DISS/M.Phil PAK/23
2021-02-17 19:49:13
2023-02-19 12:33:56
1676716711522
آہ! ڈاکٹر ظفر الہُدیٰ
ڈاکٹر ظفر الہدیٰ ایم، اے۔ پی، ایچ۔ ڈی، علامہ شبلیؒ کی بڑی پوتی کے شوہر تھے، ان کا آبائی وطن تو اعظم گڑھ ضلع ہی میں تھا، مگر ان کے گھر کے لوگ دربھنگہ (بہار) منتقل ہوگئے تھے، اس لئے پٹنہ یونیورسٹی میں اپنی انگریزی تعلیم کی تکمیل کی، وہاں سے فارسی اور اردو میں ایم، اے کرنے کے بعد ڈھاکہ یونیورسٹی میں لکچرار ہوگئے، وہیں سے پنشن پاکر ڈھاکہ میں مقیم تھے کہ ۷؍ مارچ ۱۹۷۸ء کو اﷲ کو پیارے ہوئے، ان کی وفات علامہ شبلیؒ کے خاندان کا ایک المناک سانحہ ہے، وہ اپنے شاگردوں اور یونیورسٹی کے رفقائے کار میں اپنے اخلاق، اخلاص، محبت اور میٹھی زبان کی وجہ سے بہت مقبول تھے، اسی لئے جب بنگلہ دیش میں خونیں انقلاب آیا تو وہاں کی سفاکانہ اور بیرحمانہ خونریزی میں ہر طرح محفوظ رہے، ان کے اور رفقائے کار تو کراچی منتقل ہوگئے، لیکن انھوں نے ڈھاکہ ہی میں رہنا پسند کیا، بنگالیوں نے غیر بنگالیوں کے ساتھ جو بے رحمانہ سلوک کیا تھا، اس کی وجہ سے بنگلہ دیش کے لوگوں کے خلاف ہندوستان کے مسلمانوں میں بڑا سخت ردعمل تھا، اس کو ڈاکٹر ظفر الہدیٰ اپنے خطوط میں یہ لکھ کر دور کرنے کی کوشش کرتے رہے کہ آخیر یہ لوگ بھی مسلمان ہیں، وہاں کے مسلمانوں کے لئے اسلام کا صالح لٹریچر پیش کرنے کی خاطر شبلی اکیڈمی بھی قائم کی، دارالمصنفین کی مطبوعات کو بنگلہ زبان میں ترجمہ کرانے کی علمی مہم شروع کی، ان کا کام کچھ چل نکلا تھا کہ وہ وہاں پہنچ گئے، جہاں ایک روز سب کو جانا ہے۔
ان کو دارالمصنفین اور اس کے وسیلہ سے میری حقیر ذات سے بڑی محبت رہی ہے، جب کبھی ڈھاکہ گیا تو وہ مجھ سے سگے بھائی کی طرح ملے اور خاطر تواضع میں...