Search or add a thesis

Advanced Search (Beta)
Home > Numerical Study of Staged Pinch Plasma

Numerical Study of Staged Pinch Plasma

Thesis Info

Author

Maria Jabeen

Department

Deptt. of Physics, QAU.

Institute

Quaid-i-Azam University

Institute Type

Public

City

Islamabad

Province

Islamabad

Country

Pakistan

Thesis Completing Year

2008

Thesis Completion Status

Completed

Page

74

Subject

Physics

Language

English

Other

Call No: DISS PHY/746

Added

2021-02-17 19:49:13

Modified

2023-01-06 19:20:37

ARI ID

1676716881780

Similar


Loading...
Loading...

Similar Books

Loading...

Similar Chapters

Loading...

Similar News

Loading...

Similar Articles

Loading...

Similar Article Headings

Loading...

شاعر صدیقی کی غزل گوئی

شاعرؔصدیقی کی غزل گوئی
غزل اْردو شاعری میں روح کی مانند ہے۔ یہ دراصل قصیدے کا ابتدائی حصہ تشبیب ہے جوعموماًعشق ومحبت کے مضامین پر مشتمل ہوتا ہے۔ ایک الگ صنف سخن کے طور پر ایرانی شعرا نے اس کورواج دیاعربی زبان میں غزل نام کوئی شعرِ صنف موجود نہیں ہے۔شمس رازیؔ نے غزل کی تعریف کچھ اس طرح کی کہ ہرن کو جب شکاری کتے دبوچھ لیتے ہیں اور بے بسی کی حالت میں اس کے منہ سے جو کرب ناک چیخ نکلتی ہے وہ غزل ہے۔معلمین ادب نے اب تک غزل کی جو تعریفیں کی ہیں ان میں سب سے مقبول تعریف یہ ہے کہ’’ عورتوں سے باتیں کرنا ،عورتوں کے متعلق باتیں کر نا ،عورتوں سے عشق بازی کرنا‘‘۔عربی زبان میں غزل سے مراد ’’کاتنا‘‘ لیا جاتا ہے۔عرب میں نوجوان لڑکیاں گھر کی مصروفیت سے جب فارغ ہوجاتی سوت کاتتی تھی اور جوگیت گھاتی اس کو غزل سے معنون کیا جاتا تھا۔شاعری کی اصطلاح میں غزل وہ شعری صنف ہے جس کے ہر شعر میں الگ مضمون باندھا گیا ہوجامعیت اور اختصار غزل کے ہر شعر کا خاصہ ہوتا ہے غزل کا ہر شعر اپنے مفہوم کے لحاظ سے سالم ہوتا ہے۔عشق و عاشقی کے مضامین غزل کے بنیادی عناصر سمجھے جاتے ہیں۔ڈاکٹر محمد عبدالحفیظ قتیلؔ نے اس حوالے سے کچھ یوں اظہار خیال کیا ہے:
’’غزل کے لغوی معنی عورتوں سے باتیں کرنے ،ان کے ساتھ خوش طبعی سے پیش آنے اور عاشقی کرنے کے ہیں۔اور اصطلاح میں اس صنف سخن کو کہتے ہیں جو حسن جمال کی تعریف اور عشق وعاشقی کے ذکر کے لیے مخصوص ہے‘‘ (۱)
ہیئت کے اعتبارسے غزل کے تمام مصرعے ایک ہی وزن وبحر میں ہوتے ہیں۔ہرشعر مفہوم کے اعتبار سے دوسرے سے مختلف ہوتا ہے۔اشعار کی تعداد کم ازکم پانچ سے سات ہونی چاہیے۔غزل کے پہلے...

السیرة النبوية از احمد بن زینی دحلان (م ۱۳۰۴ھ) کے مباحث فقہیہ کا تحقیقی جائزہ

Ahmad bin zeni Dahlan was born in Mecca on 1231 AH. He was a great scholar of Tafseer, Hadith, Fiqh and Sirah. His book "السیرۃالنبویۃ "is a wonderful piece of writing on sirah of Holy Prophet (PBUH). This book has got a significant place in sirah literature. In this book, Author discusses almost all the aspects of the life of Prophet Muhammad (PBUH), like his attributes, miracles, incidents and battles etc. One of zeni dahlan’s modes of sirah writing is that he derives juristic implications and lessons from the events of sirah which can be called Fiqh al sirah in modern terminology. This article intends to explore the mode of Fiqh al sirah in respect with “Al sirah al nabawiyyah” written by Ahmad bin Zeni Dahlan.

Insecticide Resistance in Dimondback Mouth, Plutella Xylodtella L {Lepidotera Plutellidae} and Strategies of its Management

Diamondback mouth plutella xylostella(L), is a serious pest of cauliflower in Pakistan and has developed resistance against various insecticide groups.