Muhammad Imtiaz
Deptt. of Biological Sciences, QAU.
Mphil
Quaid-i-Azam University
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
1990
Completed
41
Biological Sciences
English
Call No: DISS/M.Phil BIO/255
2021-02-17 19:49:13
2023-02-19 12:33:56
1676717258643
مولانا رسول خان
لاہور کی ایک اطلاع سے یہ معلوم کرکے بہت افسوس اور دکھ ہواکہ حضرت الاستاذ مولانا رسول خاں صاحب بھی انتقال کرگئے۔ انتقال کے وقت عمر ایک سوچار یا پانچ کے لگ بھگ ہوگی۔ راقم الحروف کی طالبعلمی کے زمانہ میں اگرچہ دارالعلوم دیوبند کاہراستاداپنے فن میں ماہر اورکامل تھا لیکن چاراساتذہ ایسے تھے جو اپناجواب نہیں رکھتے تھے اوراربابِ علم کے حلقوں میں ان کی شہرت کاطوطی بولتا تھا ۔حدیث میں حضرتنا الاستاذ مولانا محمدانور شاہؒ الکشمیری ،ادب میں مولانا محمد اعزاز علی صاحبؒ ،منطق میں مولانا محمدابراہیم صاحب بلیاوی اورفلسفہ میں مولانا رسول خاں صاحب رحمہم اﷲ رحمۃ ً واسعۃً۔چنانچہ راقم نے جس سال منطق کی آخری کتابیں حمدؔاﷲ اورقاضی مولانا محمدابراہیم صاحب سے پڑھی تھیں اسی برس فلسفہ کی اعلیٰ کتابیں صدرا اورشمس بازغہ مولانا رسول خاں صاحب سے پڑھیں، یہ دونوں استاد کتاب نہیں بلکہ فن پڑھاتے تھے ۔طالب علم نے کیا اورکتنی عبارت پڑھیں ہے اس سے ان کوکوئی واسطہ نہیں ہوتا تھا۔طالب علم عبارت پڑھتے پڑھتے رک گیا یاانھوں نے ہی رکو ادیا تواب کتاب کودیکھے بغیر منہ اٹھا کر تقریر شروع کردی۔ اﷲ اکبر! یہ تقریر کیاتھی،معلوم ہوتا تھا کہ علم وفن کے سمندر میں طوفان اٹھ آیا ہے اور موجیں ہیں کہ ایک دوسرے سے ٹکرارہی ہیں۔اس تقریر میں نفس مسئلہ کی وضاحت ہوتی تھی اوراس کے بعد اختلافات کامِع دلائل بیان اور پھران پر تنقید وجرح اورمذہب حق کی ترجیح اوراس کے وجوہ۔ پھران دونوں حضرات کے درس کی ایک مشترکہ خصوصیت یہ بھی تھی کہ تقریر بڑے اطمینان اورسکون سے کرتے تھے۔ اس میں نہ عجلت پسندی ہوتی نہ گھبراہٹ اور نہ کہیں زورشور! البتہ فرق یہ تھاکہ مولانا محمدابراہیم صاحب بڑے شگفتہ مزاج، خوش تقریر اور بزلہ سنج بھی تھے ،اس لیے ڈبیاسے نکال کر پان کھاتے جاتے اورموقع موقع سے کچھ مزاحیہ...