Muhammad Omer Shehzad
Mudassar Aziz
National Institute of Psychology, Centre of Excellence, QAU
MSc
Quaid-i-Azam University
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2016
Completed
v, 75
Psychology
English
Call No: Diss / M.SC / PSY / 999
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676717334128
عطا اﷲ عطاؔ قاضی (۱۹۳۴ء پ) محلہ ٹلہ پسرور میں پیدا ہوئے میٹرک کے بعد منشی فاضل کا امتحان پاس کیا۔ آرٹس میں ڈپلومہ سنٹرل ٹریننگ کالج لاہور سے کیا۔ شہر فہمی اور شعر گوئی کے علاوہ قاضی عطا نثر نگاری ، مصوری ،فوٹو گرافی اور خوش نویسی کے فن میں بھی ماہر ہیں۔(۱۲۰۹)
آپ کے مزاج میں ادبی چاشنی رچی بسی ہے۔آپ کے شعری مجموعے ’’فراز سخن‘‘، (سورہ بقرہ کا منظوم ترجمہ) ،’’اعزازِ سخن‘‘،( توحیدی آیات کا منظوم ترجمہ)’’اعتزاز سخن‘‘،( سورہ نسا ،مائدہ کااورسورہ توبہ کا منظوم ترجمہ)’’رازِ سخن‘‘ ، (پارہ عم کا منظوم ترجمہ)’’امتیاز سخن‘‘( سورہ مائدہ کا منظوم ترجمہ) ناز سخن (حمد ونعت ،قرآنی دعائیں ،منظوم ترجمہ)اور ’’اشکوں کی لو ‘‘(غزلیہ مجموعہ ) ادبی سبھا پسرور سے شائع ہو چکے ہیں۔ ان شعری مجموعوں کے علاوہ قاضی عطا کا سب سے بڑا کارنامہ ’’مفہوم القرآن ‘‘کے نام سے قرآن مجید کا مکمل منظوم ترجمہ ہے۔
یہ ترجمہ تین ہزار صفحات کی ضخامت اور تین جلدوں پر مشتمل ہے۔ اب تک ’’مفہوم القرآن ‘ ‘ کے دو ایڈیشن شائع ہو چکے ہیں۔ قاضی عطاؔ کا قلم کسی ایک موضوع الہیات کے موضوع ہی کا محتاج نہیں رہا ۔ اس کا خامہ زرفشاں زندگی کے ہر پہلو پر رواں رہا ہے۔ الہیات کے موضوع کو ملاحظہ کریں کس خوبصورت انداز سے اس کا اظہار کرتے ہیں:
لاکھ پردوں میں بھی ہے بے پردہ
1کل ہے اجزا میں آشکارا ہے
â۱۲۱۰)
ہر آئینہ جزو میں جلوہ نما ہے کل
پنہاں ہے گو نظر سے مگر وہ کہاں نہیں