Parveen Akhtar
Deptt. of Chemistry, QAU.
Mphil
Quaid-i-Azam University
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
1991
Completed
84
Chemistry
English
Call No: DISS/M.Phil CHE/199
2021-02-17 19:49:13
2023-02-19 12:33:56
1676717853990
عبادت کے معنی ’’اطاعت، خشوع و خضوع اور بندگی‘‘ کے ہیں۔ عبد جو کہ غلام اور بندے کو کہا جاتا ہے عبادت کوئی ثانوی چیز نہیں ہے جو زندگی میں کہیں ضمناً آجاتی ہو۔
عقائد کے بعد سب سے زیادہ اہمیت تمام مذاہب میں عبادت کو دی گئی ہے ۔درحقیقت یہ دونوں ایک دوسرے کے ایسے لازم و ملزوم ہیں کہ ایک کو دوسرے سے جدا نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ عقیدہ درخت ہے تو عبادت اس کا پھل ہے۔اور درخت اپنے پھل سے پہچانا جاتا ہے ۔اسلام کی خصوصیت یہ ہے کہ دین کے مختلف شعبوں کی طرح اس نے عبادت کے مفہوم اور اس کے طُرق کے متعلق بھی ایک ایسا واضح اور جامع ہدایت نامہ پیش کیا جو ہر اعتبار سے بے مثال ہے۔ چنانچہ اگر دنیا کے کل بانیانِ مذاہب اور داعیوں کے تعلیم و عمل کا مطالعہ اس پہلو سے کیا جائے کہ عبادت کے معنی پر کوئی تسلی بخش روشنی پڑ سکے ۔ اور اس کے بہترین طریقوں کا علم حاصل ہو سکے تو حضور سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات ہی وہ واحد ذات ہے جو واضح حقیقت کی طرف راہ نمائی کر سکے ۔اسلامی عبادات کا اولین طرہ امتیاز یہ ہے کہ اللہ وحدہ کی اور اللہ وحدہ کے لیے ہوتی ہے، جس میں کسی دوسرے کو کسی بھی اعتبار سے شریک نہیں کیا جاسکتا ہے ۔اس میں نہ تو پیغمبر کا کوئی حصہ ہے، نہ ان کے گھر والوں کا اور نہ فرشتوں کا اور نہ ولیوں اور شہیدوں کا ،اسلام کا یہ فیصلہ اٹل ہے کہ خدا کے علاوہ زمین پر اور نہ آسمانوں میں کوئی شے یا کوئی ہستی ایسی ہے جو لائقِ پرستش ہو، جس کے سامنے انسان اپنی گردن جھکاسکے اور جس کی بارگاہ میں اپنی روح اور...