Riasat Ali
Department of Sociology, QAU
MSc
Quaid-i-Azam University
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2014
Completed
152
Sociology
English
Call No: Diss / M . Sc/ SOC / 221
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676718057699
اے۔ ڈی اظہر(۱۹۰۰۔۱۹۷۴ء) کا اصل نام احمد دین ہے۔ لیکن اے۔ ڈی اظہر کے نام سے ادب کی دنیا میں شہرت پائی۔ آپ سیالکوٹ کے ایک چھوٹے گاؤں ڈگرخورد میں پیدا ہوئے۔ آپ اردو کے ممتاز شاعر ‘ ادیب اور ماہرِ لسانیات تھے۔ آپ ملٹری اکاؤنٹس میں اعلی سرکاری افسر‘ سفارتکار‘ وزیر اقتصادیات‘ رکن قومی ترانہ انتخاب کمیٹی اور ہائی کمشنر آسٹریلیاجیسے عہدوں پر فائز رہے۔ اظہر کے والد ڈی۔ جی پاکستان ٹیلی ویژن رہے۔ اظہر شروع میں شاعری سے زیادہ صرف و نحو میں دلچسپی رکھتے تھے۔ عربی‘ فارسی اور کلاسیکی ادب پر اظہر کی وسیع نظر تھی۔ آپ اردو زبان سے دلی محبت‘ فکری مسائل و تحقیقی مہمات سے گہرا شغف اور پنجاب کی زندگی اور روایات سے والہانہ عشق رکھتے تھے۔ (۳۰۴)
اظہر کے تین شعری مجموعے ’’لذتِ آوارگی‘‘ ’’گریۂ پنہاں‘‘ اور ’’احوال واقعی‘‘ شائع ہو چکے ہیں لیکن انہیں ’’لذتِ آوارگی‘‘ کی وجہ سے شہرتِ دوام ملی ۔حفیظ جالندھری اظہر کے ادبی استاد اور دوست تھے۔ وہ ’’لذتِ آوارگی‘‘ پر منظوم تبصرہ کرتے ہوئے کہتے ہیں:
دیدہ ور اظہر بزورِ بازوئے نظارگی
7ہے بغلگیرِ عروس لذتِ آوارگی
عمر کے اس مرحلے میں جلوہ ھائے رنگ رنگ
فکرِ اظہر سے نظر آنے لگے یکبارگی
لذتِ آوارگی اس کو نہیں ملتی حفیظ
جس کے ہاتھوں پر لکھی ہو بندگی بے چارگی
(۳۰۵)
اظہر کی تخلیقات کا دامن خود ان کے ظرف کی کشادہ اور ان کی زندگی کی طرح متنوع ہے۔ ان کی تخلیقات جدید و قدیم کا حسین امتزاج ہیں۔ اظہر نے اپنے کلام کو اپنی علمیت کے...