Shahida Shujaat
Deptt. of Biological Sciences, QAU.
Mphil
Quaid-i-Azam University
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
1995
Completed
57
Biological Sciences
English
Call No: DISS/M.Phil BIO/502
2021-02-17 19:49:13
2023-02-19 12:33:56
1676718675049
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
Mphil | Quaid-i-Azam University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
PhD | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
Mphil | Quaid-i-Azam University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
PhD | Government College University, Faisalabad, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
PhD | University of Sargodha, Sargodha, Pakistan | |||
PhD | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
PhD | Bahauddin Zakariya University, Multan, Pakistan | |||
Mphil | Riphah International University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Quaid-i-Azam University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Quaid-I-Azam University, Islamabad, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Mphil | Quaid-i-Azam University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | University of Engineering and Technology, Lahore, Pakistan | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
شان الحق حقی
اردو کے بڑے ممتاز شاعر و ادیب، محقق و مترجم اور لغت نویس جناب شان الحق حقی نے ۱۱؍ اکتوبر ۲۰۰۵ء کو کناڈا میں داعی اجل کو لبیک کہا، اناﷲ وانا الیہ راجعون۔
مرحوم ایک برس سے پھیپھڑے کے کینسر میں مبتلا تھے، ان کی پیدائش ۱۵؍ ستمبر ۱۹۱۷ء کو دہلی میں ہوئی، ان کا خاندانی تعلق شیخ عبدالحق محدث دہلویؒ سے تھا جن کی ذات سے ہندوستان میں علم حدیث کا بڑا فروغ ہوا، علی گڑھ سے انہوں نے بی اے کیا تھا اور دہلی کے سینٹ اسٹیفن کالج سے ۱۹۴۱ء میں انگریزی میں ایم اے کیا، اس کے بعد ’’آج کل‘‘ دہلی کے نائب مدیر ہوئے، پھر شملہ میں مترجم کی حیثیت سے کام کیا۔
۱۹۴۷ء میں وہ دہلی سے پاکستان چلے گئے، ۱۹۵۳ء میں لندن سے ذرائع ابلاغ عامہ کا کورس کیا، عرصے تک ترقی اردو بورڈ پاکستان کے اعزازی سکریٹری رہے اور اس کے مجلہ کے شعبہ ادارت سے بھی منسلک رہے۔
دہلی سے تعلق کی بنا پر ان کی تحریر یہیں کی ڈھلی ہوئی شستہ زبان کا نمونہ تھی، ان کو ٹکسالی زبان اور محاوروں اور ضرب الامثال پر قدرت کا ملہ حاصل تھی، وہ زبان کی صحت کا بڑا خیال رکھتے تھے اور اس کے نوک پلک اور الفاظ کے محل استعمال سے بخوبی واقف تھے، ان کی اس طرح کی تحریروں اور مضامین سے اہل ذوق بہت محظوظ ہوتے تھے۔
نثر و نظم دونوں پر یکساں قدرت تھی، تارپیراہن اور حرف دل رس وغیرہ ان کے شعری مجموعے ہیں، نثر میں افسانہ، ڈرامہ تنقید، ترجمہ اور لغت نویسی ہر ایک میں اپنے جوہر دکھائے ہیں، بچوں کے ادب سے بھی شغف تھا، ان کے لیے پہیلیوں، کہہ مکرنیوں اور نظموں کی متعدد کتابیں لکھیں، لغت نویسی اور ترجمے میں ان کی خدمات بے مثال ہیں، کئی منظوم...