Sumaira Abbasi
Deptt. of Mathematics, QAU.
Mphil
Quaid-i-Azam University
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2009
Completed
96
Mathematics
English
Call No: DISS/M.Phil MAT/699
2021-02-17 19:49:13
2023-02-19 12:33:56
1676718922564
تاب اسلم
تاب(۱۹۲۹ء ) کا اصل نام محمد اسلم ہے۔ لیکن ان کی پہچان تابؔ اسلم کے نام سے ہے ۔آپ سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ ۱۹۴۸ء میں محکمہ برقیات میں ملازم ہو گئے۔ ۱۹۴۹ء میں ان کی پہلی نظم ’’ادب لطیف‘‘میں مرزا ادیب نے شامل کی۔ تابؔ نے شاعری کا آغاز سکول کے زمانے سے ہی کر دیا تھا۔ مقامی ادبی تنظیموں اور مشاعروں میں باقاعدگی سے ایک سامع کی حیثیت سے شرکت کرتے تھے۔(۷۴۲)تابؔ کے ابتدائی کلام میں سادگی اور معصومیت نظر آتی ہے۔ ان کا شعری کلام ’’فردوس ادب‘‘، ’’اوراق‘‘،’’افکار‘‘،’’لیل و نہار‘‘،’’امروز‘‘، ’’مشرق‘‘، ’’لاہور‘‘، ’’رابطہ‘‘، ’’کراچی‘‘، ’’ادب لطیف‘‘،’’ادبی دنیا‘‘،’’ہمایوں‘‘،’’نیرنگ خیال‘‘،’’فنون‘‘، ’’ساقی‘‘کراچی اور ’’ید بیضا‘‘سیالکوٹ میں شائع ہوتارہا۔ تابؔ جگر مراد آبادی کے ساتھ سیالکوٹ کے مشاعروں میں شرکت کرتے تھے۔ ۱۹۶۰ء میں ’’بزمِ فکر و فن‘‘ ایک ادبی تنظیم کے تاب سیکرٹری مقرر ہوئے۔ ۱۹۶۴ء میں تابؔ نے سیالکوٹ میں ’’حلقہ اربابِ ذوق‘‘ نے نام سے ایک انجمن قائم کی جس کے کئی سال تابؔ سیکرٹری رہے۔(۷۴۳) تاب کا پہلا شعری مجموعہ ’’زخمِ وفا‘‘ ۱۹۷۲ء کو مکتبہ عالیہ لاہورنے شائع کیا۔ دوسرا شعری مجموعہ’’نقشِ آب‘‘ ۱۹۷۵ء کو مکتبہ عالیہ نے طبع کیا۔ تیسرا شعری مجموعہ ’’سراب جاں‘‘ بنگش بک ڈپو لاہور نے ۱۹۹۵ء میں شائع کیا۔ چوتھا شعری مجموعہ ’’تیرے یاد کے سارے موسم‘‘ الحمد پبلی کیشنز لاہور نے ۲۰۰۱ء میں طبع کیا۔ تابؔ اسلم کا پانچواں شعری مجموعہ’’درد تیرے فراق کے ‘‘ نام سے زیر تکمیل ہے۔
تاب نے۱۹۴۹ء میں اپنی شاعری کی ابتدا کی تو ان کی زیادہ توجہ نظم کی طرف تھی ۔انھوں نے کم وبیش ہر موضوع پر نظم تحریر کی۔ بعد میں ان کا غالب رجحان غزل کی طرف رہا۔ آج بھی وہ غزل لکھ رہے ہیں مگر کہیں کہیں نظم بھی لکھتے ہیں۔ وہ روایت میں جدت اور انفرادیت پیدا کرتے ہیں مگر روایت سے ہٹتے نہیں ہیں۔وہ اپنی...