Tabinda Fatima
Deptt. of Chemistry, QAU.
Mphil
Quaid-i-Azam University
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2007
Completed
65
Chemistry
English
Call No: DISS/M.Phil CHE/756
2021-02-17 19:49:13
2023-02-19 12:33:56
1676719024235
شیخو شریف کا تاریخی پس منظر
شیخو شریف
شیخو شریف اوکاڑہ سے فیصل آباد جانے والی سڑک پر بنگلہ گوگیرہ سے 8کلو میٹر شمال مشرق میں اوکاڑہ شہر سے تقریباً 30کلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے۔ رینالہ خورد سے براستہ ستگھرہ بھی تقریباًاتنا ہی سفر بنتا ہے۔یہ علاقہ کبھی ضلع ساہیوال میں شامل تھا جو ادب کے لحاظ سے مردم خیز سر زمین شمار کی جاتی ہے۔ مجید امجد، منیر نیازی، جعفر شیرازی، گوہر ہوشیار پوری، ظفر اقبال اور حاجی بشیر احمد بشیرجیسے نامور شعرا کے اس شہر کی بنیاد اس وقت رکھی گئی جب 1864میں ریلوے لائن بچھ جانے کے بعد گوگیرہ سے ضلعی ہیڈ کوارٹر منتقل کرتے ہوئے گورنر پنجاب سر رابرٹ منٹگمری کے نام سے نیا ضلع بنانے کا اعلان کیا گیااور لاہور ملتان ریلوے لائن پر واقع ساہیوال کو منٹگمری کا نام دیا گیا۔1915تک مختلف انتظامی تبدیلیوں کے بعد یہ ضلع تحصیل پاکپتن، تحصیل اوکاڑہ، تحصیل دیپالپور اور تحصیل منٹگمری کی شکل میں آچکا تھا۔ قیام پاکستان کے بعد اس ضلع کے انتظامی ڈھانچے میں تو کوئی تبدیلی نہ ہوئی البتہ عوام کے پر زور اور دیرینہ مطالبہ پر 14نومبر 1966کو ضلع منٹگمری کا نام دوبارہ ساہیوال رکھ دیا گیا۔(۱) یکم جولائی 1982کو جب ضلع اوکاڑہ کا قیام عمل میں لایا گیا تو شیخوشریف کا علاقہ ضلع اوکاڑہ میں آگیا۔
شیخو شریف کے گر د تاریخی مقامات
ستگھرہ
شیخو شریف سے جنوب مشرق میں 8کلومیٹر کے فاصلہ پر ستگھرہ کا تاریخی قصبہ واقع ہے۔ ستگھرہ کو بعض جگہ صد گھرہ بھی لکھا گیا ہے۔ ستگھرہ اور صد گھرہ میں فرق صرف ’’س‘‘ اور ’’ص‘‘ کا ہے۔
مولانا نور احمد فریدی، قصرِ ادب ملتان والے ایک سن رسیدہ عالم اور جہاں...