Waqas Hameed
Deptt. of Animal Sciences, QAU.
Mphil
Quaid-i-Azam University
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2009
Completed
iii,93
Animal Sciences
English
Call No: DISS/M.Phil BIO/2233
2021-02-17 19:49:13
2023-02-19 12:33:56
1676719277308
شاہد رضوان کے افسانے
(موضوعاتی مطالعہ)
شاہد رضوان افسانے کی روایت سے جڑا ایک ایسا افسانہ نگار ہے جس کے ہاں استعاراتی اور نیم علاقائی کیفیات بھی ٹھوس ماحول میں سیال کی صورت بہتی نظر آتی ہیں۔ان کے افسانوی موضوعات ہمارے معاشرے ہی سے جنم لیتے ہیں اور جس تنہائی اور بے کسی کے دور سے ہم گزر رہے ہیں اس کی جھلکیاں ان کی کہانیوں میں جا بجا ملتی ہیں۔ ان کے اسلوب میں روانی اور افسانہ لکھنے کا سلیقہ موجود ہے۔ ان کے افسانوں کے انتساب ہی سے ان کی راہوں کی شد بد ہو جاتی ہے۔
منٹو جیسے عظیم افسانہ نگار کا پیرو افسانے کے اندرونی نظم وضبط سے کیسے بے خبر ہو سکتا ہے؟ شاعر ہونے کے ناطے وہ الفاظ کے استعمال اور ان کی موسیقانہ لہروں سے کیونکر کام نہیں لے سکتا۔ یہ تمام تر خوبیاں ان کے افسانوں میں موجود ہیں۔شاہد رضوان ملک کے ابھرتے ہوئے ان افسانہ نگاروں میں شمار ہوتے ہیں جن کے افسانوں کے موضوعات میں خاصا تنوع ہے۔ان کے افسانوں میںحب الوطنی کے جذبات ،اپنوں کے کھونے کا غم،خوشیوں کا احساس،زندگی کا کرب،عورت کی معاشرتی مجبوریاں، محبت کی پسپائی،ستم ظریفی، جنسی رویہ،تہذیبی رکھ رکھاؤ ،حتیٰ کہ زندگی کا ہر رخ اور ہر پہلو ملتا ہے۔ ان کے افسانوں میں جدید معاشرت بولتی دکھائی دیتی ہے۔
شاہد رضوان کے شعور میں اچھائی اور برائی کے خانے بڑے واضح رنگ میں منقسم دکھائی دیتے ہیں مگر وہ اپنے قارئین کو کسی تلقین کے ذریعے قائل نہیں کرتا بلکہ انہیں باتوں میں لگا لیتا ہے۔ یوں وہ ان کی معصومیت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کو اپنی مطلوبہ وادیوں میں لے جاتا ہے۔وہ کہانی کا اختتام نہیں کرتا بلکہ اسے قاری ہی پر چھوڑ دیتا ہے کہ وہ خود سوچے اور نتیجہ اخذ کرے۔
شاہد رضوان تفصیلات،محاکمات اور جزئیات نگاری...