ڈاکٹر سید محمد فاروق بخاری
مئی کے آخر یا جون کے شروع میں جناب شوکت حسین کینگ مدیر ماہنامہ الاعتقاد سری نگر کے ایک مکتوب سے یہ معلوم کر کے بڑا دُکھ اور سخت افسوس ہوا کہ ریاست کشمیر کے مشہور صاحبِ علم و قلم پروفیسر ڈاکٹر سید محمد فاروق بخاری طویل علالت کے بعد ۱۹؍ ذی الحجہ ۱۴۱۷ھ؍ ۲۷؍ اپریل ۱۹۹۷ء کو رحلت فرماگئے، یہ اطلاع خود ہی تاخیر سے ملی تھی اور باوجود کوشش کے جون کے معارف میں ان پر نوٹ شایع کرنے کی گنجائش نہیں نکلی۔
بخاری صاحب کی عمر ابھی زیادہ نہ تھی اور ان سے بڑی توقعات وابستہ تھیں مگر موت کا وقت معین ہے، اس میں تقدیم و تاخیر نہیں ہوتی، فاروق صاحب ۲۷؍ جون ۱۹۴۹ء کو پیدا ہوئے تھے، ان کا خاندان علمی، دینی اور روحانی فضیلت کا حامل تھا، ان کے والد بزرگوار مولانا سید محمد قاسم بخاری کو جو ابھی خدا کے فضل سے بقید حیات ہیں مولانا مفتی کفایت اﷲ دہلوی سے شرف تلمذ حاصل تھا۔ موصوف انجمن تبلیغ الاسلام جموں و کشمیر کے صدر اور حنفی عربی کالج سری نگر کے بانی مہتمم ہیں، کشمیر کے اس بخاری خانوادے کانسبی سلسلہ حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی سے ملتا ہے مولانا سید عطاء اﷲ شاہ بخاری بھی اسی خاندان کے چشم و چراغ تھے۔
ڈاکٹر مولوی فاروق بخاری کی تعلیم کی ابتدا کشمیر میں ہوئی اور کشمیر یونیورسٹی ہی سے انہوں نے مولوی فاضل کیا، لیکن عربی میں ایم۔اے اور پی۔ایچ۔ڈی کی ڈگری علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے حاصل کی۔ موصوف کا خاص مشغلہ درس و تدریس تھا اور اب وہ امر سنگھ کالج سری نگر میں شعبۂ عربی کے ہیڈ آف ڈپارٹمنٹ تھے۔ لیکن تصنیف و تالیف کا بھی ان کو اچھا ملکہ تھا۔ کشمیر کی علمی، ادبی، ثقافتی اور مذہبی تاریخ ان کا خاص موضوع...
The development of Islamic Jurisprudence tradition over time produces the Juris-prudential product with different approaches, methodologies, and interpretations. Nowadays, the difference of opinion in the Islamic Jurisprudence is marked by the reconstruction of the jurisprudential tradition because they are no longer relevant to address the issue of masculinity. In this study, the author discusses one of the recent literatures of Islamic Jurisprudence, Al Fiqh Al Islami wa Adilatuhu, written by Wahbah Al-Zuḥaylī (1932-2015 AD). In this article, he tried to reach a compromise between classical jurisprudence with a contemporary one; this is due to some modern views that classical account is no longer able to solve the recent problems. Therefore Al-Zuḥaylī tried to integrate classical interpretation to the contemporary style with a consistent method. To find some pictures of his jurisprudential approach, the author discusses the different aspects of his masterpiece in this paper. Keywords: , ,
This thesis investigates and present analysis on an oblique stagnation point flows of non-linear fluid models. The constitutive equations of models like Walters’ B fluid, micropolar and Jeffrey fluids are considered to incorporate the rheological properties. The mathematical models of oblique stagnation point flows are developed for flat surface and circular cylinder. The effects of heat transfer and lubrication wall are also considered in this thesis. In some cases, nanofluids are also investigated. The developed governing equations are transformed to ordinary differential equations using suitable choice of transformations. The boundary value problems are then solved numerically using hybrid homotopy analysis and Keller- box methods. Some new solutions of Walter’s B fluid are also presented. The effects of rheological parameters are captured through tabular data and graphs.