Bilal Khalid Dar
Taheen Riaz Abbasi
Department of Computer Science
BSE
COMSATS University Islamabad
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2017
Completed
Computer Science
English
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676719857625
Pilate نے مزاح میں کہا تھا آخر یہ سچ ہے کیا ؟ اور جواب کیلئے نہ ٹھہر سکا۔ یقیناً لوگ اپنی رائے میں مسلسل تبدیلی کو خوشی سمجھتے ہیں کیونکہ وہ پختہ عقیدہ کو ذہنی غلامی سمجھتے ہیں۔ ان کی خواہش ہے کہ سوچ اور عمل میں مکمل آزادی ہونی چاہیے اور اگر چہ فلسفیوں کا اس قسم کا فرقہ گزر چکا ہے۔ تاہم یہاں پر خاص آراء بدلنے والے لوگ ہیں جن کی حالت بالکل پہلے والوں جیسی ہے۔ لہذا ان میں ویسے دلائل نہیں پائے جاتے ہیں جیسا کہ ان قدیم فلسفیوں میں تھے۔ لیکن آدمی کیلئے سچ تلاش کرنا بڑا مشکل اور دشوار کام ہے ۔نہیں ، دوبارہ جب کہ یہ تلاش کر لیا جاتا ہے تو یہ ذہن پر پابندیاں لاگو کر دیتا ہے ان کے جو جھوٹ کی حمایت میں ہوتے ہیں لیکن اگر چہ ایک فطری بات یہ ہے کہ جھوٹ خود ایک بے کار محبت ہے۔
(Greacians) مکتبہ فکر میں سے ایک فرد اس معاملہ کا جائزہ لیتا ہے اور اس نتیجہ پر پہنچتا ہے کہ اس میں کیا ہے کہ آدمی کو جھوٹ سے محبت کرنا چاہیے۔ جہاں تک شعراء کرام کی بات ہےوہ صرف خوش کرنے کے لیے جھوٹ بولتے ہیں۔ جبکہ تاجر ذاتی فائدے کےلیے جھوٹ بولتے ہیں۔ مگر آدمی جھوٹ کی خاطر جھوٹ بولتا ہے، لیکن میں نہیں جانتایہ سب کیونکر ہے۔ اس قسم کا سچ دن کی واضح صاف روشنی کی طرح ہوتاہے، جو کہ آدمی کی فتوحات ، نفیس لباس اور ماسک نہیں دکھاتا بلکہ موم بتی کی مدہم روشنی میں وہ بڑے شاندار اور شاہانہ نظر آتے ہیں۔ شاید سچ موتی کی قیمت کے برابر ہو سکتا ہے جو کہ دن کی روشنی میں بہتر دکھائی دیتا ہے۔ لیکن یہ (Diamond)یا (Carbuncle)کی قیمت کو نہیں پہنچے گا جو کہ مختلف روشنیوں میں بہتر...