Abdul Sami and Jhanzeb Babar
Ali Khaqan
Department of Electrical Engineering
BCE
COMSATS University Islamabad
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2011
Completed
Electrical Engineering
English
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676720330482
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
BCE | COMSATS University Islamabad, Islamabad, Pakistan | |||
BCE | COMSATS University Islamabad, Islamabad, Pakistan | |||
BET | COMSATS University Islamabad, Islamabad, Pakistan | |||
BS | COMSATS University Islamabad, Islamabad, Pakistan | |||
BS | COMSATS University Islamabad, Islamabad, Pakistan | |||
MS | COMSATS University Islamabad, Islamabad, Pakistan | |||
BS | COMSATS University Islamabad, Islamabad, Pakistan | |||
BS | COMSATS University Islamabad, Islamabad, Pakistan | |||
University of Management and Technology, Lahore, Pakistan | ||||
BS | COMSATS University Islamabad, Islamabad, Pakistan | |||
BS | COMSATS University Islamabad, Islamabad, Pakistan | |||
BS | COMSATS University Islamabad, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | National University of Sciences & Technology, Islamabad, Pakistan | |||
BCE | COMSATS University Islamabad, Islamabad, Pakistan | |||
BS | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
BS | COMSATS University Islamabad, Islamabad, Pakistan | |||
MCS | University of Management and Technology, Lahore, Pakistan | |||
BS | COMSATS University Islamabad, Islamabad, Pakistan | |||
BSc | University of Management and Technology, Lahore, Pakistan | |||
MS | National University of Sciences & Technology, Islamabad, Pakistan | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
واجدہ تبسم:ایک بے باک افسانہ نگار
محمدشاہدحفیظ۔میلسی
واجدہ تبسّم۱۶مارچ۱۹۳۵ء کوامراوتی (مہاراشٹر)میں پیداہوئیں۔والدہ کاتعلق نواب خاندان سے تھا جواپنے جہیز میں ڈھیروںسونے کے علاوہ پانچ گاؤں بھی جہیز میں لائی تھیں۔جب کہ والدپیشے کے لحاظ سے وکیل تھے ،لاکھوں روپیہ کمایااورگنوایا ، یہی وجہ ہے کہ واجدہ جب ایک سال کی تھیں توان کی والدہ کی وفات اورتین سال کی عمر میں باپ کی وفات کے بعداوران کے آٹھ بہن بھائیوں کی کفالت کا ذمہ ان کی نانی نے اپنے سرلیا۔وہ سی پی کے ایک خاندان سے تعلق رکھتی تھیں۔ تقسیم کے بعدسی پی کے کئی خاندان حیدرآباددکن میں آکرآباد ہوگئے تھے۔ واجدہ کاخاندان بھی اسی میںشامل ہے جو صاحب ِ علم بھی تھااوردولت مندبھی،مگرحیدرآبادآنے کے بعد اس خاندان کی مالی حالت بہت خراب ہوگئی پھربھی ہمت اور استقلال سے اس خاندان کے لوگوں نے اپنی تعلیم کوجاری رکھا۔واجدہ تبسم نے اپنی ابتدائی تعلیم امراؤتی ہی میں حاصل کی۔ (۱)
۱۹۴۷ء میں حیدرآباددکن آئیں تویہاں حصولِ تعلیم کااِرادہ کیاتاہم گھریلو حالات کی تنگی کے باعث کلاس اوربس کی فیس ادا نہ کرنے کی وجہ سے انہیں پہلے کلاس اورپھر اسکول سے نکال دیاگیا۔واجدہ تبسّم نے نامساعدحالات میں واجدہ تبسّم نے گھر پر تعلیم جاری رکھنے کافیصلہ کیا۔ میٹرک ،ایف اے ،بی اے پرائیویٹ کیااورجامعہ عثمانیہ سے ایم اے کی ڈگری (پرائیویٹ ) حاصل کی ۔(۲)
والدنے واجدہ کانام ’’واجدہ بیگم‘‘رکھامگرانھوں نے اپناقلمی نام‘‘واجدہ تبسم’’اختیار۔یہ قلمی نام انھوں نے کیوں رکھااس بارے میں وہ خود لکھتی ہیں:
‘‘صاف سیدھی بات ہے زندگی نے مجھے غم ہی غم دیے،میں اپنی زندگی میں مسکراہٹیں بھرلیناچاہتی تھی،اوریہی کیابھی،اس طرح خودمیرے خاندان میں بھی پہلے پہل بہت کم لوگوں کوپتاچلاکہ میرا ہی نام‘‘واجدہ تبسم’’ہے۔"(۳)
واجدہ تبسّم نے لکھنے لکھانے کواپنامشغلہ بنایااورافسانہ نگاری میں اپنانام پیداکیا۔ان کے کئی افسانوی مجموعے شائع ہو چکے ہیں۔پہلی کہانی جریدہ "آئینہ"میں ستمبر۱۹۵۵ء میں‘‘میری یادداشت سے’’کے عنوان سے شائع...