Lashkar Khan Qambrani
Nasrullah Khan
Department of Electrical Engineering
REE
COMSATS University Islamabad
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2015
Completed
Electrical Engineering
English
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676720375912
صرع کے دوروں کا الزام
مستشرقین اپنے مذموم عزائم کو برواکار لاتے ہوئے آپ ﷺ کو مصروع ثابت کرنے کے لیے چند واقعات کا سہارا لیتے ہیں جو ان کی ذہنی اختراع اور باطل تاویلات کا نتیجہ ہیں جبکہ ایسے واقعات دیگر مقدس ہستیوں کو بھی پیش آئے لیکن مستشرقین و منکرین سب کو چھوڑ کر صرف حضور ﷺ کے سر الزام دھرتے ہیں اور دوسری برگزیدہ شخصیات کا نام تک نہیں لیتے کیونکہ ایسا کرنے سے ان کی اپنی محبوب ہستیاں بھی زد میں آتی ہیں۔ وہ واقعات جن سے یہ مستشرقین آپ کو مصروع ہونے کی ناکام کوشش کرتے ہیں درج ذیل ہیں ۔
۱۔اسپرنگر حضرت آمنہ کے فرشتوں کو دیکھنے کو مرگی سے تعبیر کیا اور یہی مرض حضور کو ورثہ میں ملا‘ کا الزام دھر دیا ۔ علامہ محمد احسان الحق سیلمانی لکھتے ہیں کہ حضرت آمنہ ؓ ، حضور ﷺ کی والدہ ماجدہ نے اپنے رویا میں فرشتوں کو دیکھا جو انہیں احمد ﷺ کی خوشخبری دینے اور آپ کا نام مبارک تجویز کرنے آئے تھے ۔‘‘ سپرنگر نے کہا کہ فرشتوں نے کیا بشارت دینی تھی ، حقیقت میں حضرت آمنہ کو ضعف دماغ اور صرع کی بیماری تھی ۔ حضرت آمنہ ؓ تو فرشتوں کو دیکھے اور یہی کہے کہ یہ فرشتے ہیں لیکن مستشرقین اسے صرع کہتے ہیں ، عجیب منطق ہے۔ جو ساتھی آپ کے ساتھ مدت العمر رہے انہوں نے کسی موقع پر بھی مصروع نہیں کہا ۔ یہ سب کچھ پیغمبر اسلام اور آپ کے گھرانہ کی شان گھٹاناچاہتے ہیں(۲) دوسرا واقعہ یہ ہے کہ آپ ﷺ اپنے بچپن میں اپنے رضاعی بہن بھائیوں کے ساتھ بکریاں چرانے گئے کہ آپ کا رضاعی بھائی اپنے والدین کے پاس دوڑتا ہوا آیا کہ دو سفید پوش مردوں نے میرے قریشی بھائی کا لٹا کر اس کا...