Anoosha Nayyar
Asif Shehzad
Department of Management Sciences
MBA
COMSATS University Islamabad
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2016
Completed
Management Sciences
English
2021-02-17 19:49:13
2023-01-08 07:40:21
1676720558799
مولانا عاشق حسین سیماب اکبر آبادی
افسوس ہے پچھلے دودن کے ہی آگے پیچھے سے اردو کی بساط شعروادب کے دوپرانے اورنامور مہرے اٹھ گئے۔مولانا عاشق حسین سیماب اکبر آبادی اور مولانا احسان اﷲ خاں تاجورؔ نجیب آبادی آج کل کے عام شاعروں کی طرح شاعر یاادیب ہی نہیں تھے بلکہ صاحب فن استاذ،علم عروض ومعانی وبیان اور لغت و قواعد لسان کے بڑے مبصر اورناقد بھی تھے۔مولانا سیماب۱۸۸۰ء میں آگرہ میں پیداہوئے اورجنوری۱۹۵۱ء میں کراچی میں انتقال کرگئے شاعری اٹھارہ انیس برس کی عمر سے ہی شروع کردی تھی اس طرح گویا مرحوم نے پوری ایک نصف صدی اردو زبان وادب کی خدمت میں بسر کی۔اس مدت میں سینکڑوں چھوٹی بڑی کتابیں اوربے شمار مقالات،نظمیں وغیرہ ان کے قلم سے نکلیں۔ان کے شاگردوں کاحلقہ بھی نہایت وسیع تھا جو خط وکتابت کے ذریعہ ان کی فنی بصیرت ومہارت سے استفادہ کرتارہتاتھا۔ابتدا میں اگرچہ مرزاداغ سے مشورہ سخن کرتے تھے مگر جلد ہی ان کااپنا ایک مخصوص رنگ قائم ہوگیا۔کثرت مطالعہ وفکر عمیق نے ان میں شعروادب سے متعلق ایک مجتہدانہ شان پیداکردی تھی۔وہ کسی کے مقلد نہیں تھے بلکہ ہرچیز اورہرشعری وادبی مسئلہ کے متعلق اپنی ایک جچی تلی سنجیدہ اورمتین رائے رکھتے تھے اورعلیٰ وجہ البصیرت رکھتے تھے۔انھوں نے اپنی زندگی میں بڑے بڑے طوفانی اورانقلابی دوردیکھے جس نے ادب وشعر کی پرانی قدروں کومتزلزل کرکے رکھ دیا اورصورت ومعنی دونوں کے لحاظ سے شاعری کی دنیا میں ہنگامہ برپاکردیا، لیکن مرحوم ایک چٹان بنے اپنے مقام پرکھڑے رہے یہاں تک کہ انقلاب فکروسخن کی موجیں ان سے ٹکرائیں اوربالآخر راستہ کاٹ کر ان سے دامن بچاکر نکل گئیں۔یہ سب کچھ اس لیے ہوسکا کہ مرحوم طرزقدیم کے حامل ہونے کے ساتھ وقت کے جدید تقاضوں سے بھی بے خبر نہ تھے اورقدیم وجدید میں ہم آہنگی پیداکرلینے کاان میں بڑااچھا سلیقہ تھا۔آخر عمر...