Muhammad Shafique Khan
Virtual University of Pakistan
Public
Lahore
Punjab
Pakistan
2015
Completed
Software Engineering
English
http://vspace.vu.edu.pk/detail.aspx?id=101
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676720967344
شیخ محمد عبداﷲ
افسوس ہے کہ گزشتہ ماہ ستمبر کی۸/تاریخ کو شیخ محمد عبداﷲ، وزیر اعلیٰ ریاست جموں وکشمیر کاانتقال۷۷برس کی عمر میں ہوگیا۔ ان کی وفات سے ریاست کی نہایت پیچیدہ سیاسیات میں جو خلا پیداہوگیا ہے اس کا پُرہونا بظاہر ناممکن ہے۔ شیخ صاحب کی شخصیت کتنی قدآور اورکس درجہ بھاری بھر کم تھی اس کااندازہ اس سے کیا جاسکتا ہے کہ۱۹۵۳ء میں جب کہ وہ ریاست جموں وکشمیر کے وزیر اعلیٰ تھے ان کو سینٹرل گورنمنٹ نے اس عہدہ سے برخاست ہی نہیں کیا،بلکہ فوج اورپولیس کی عظیم جمعیت کے زیر سایہ انہیں گرفتار بھی کرلیا۔اس کے بعد مجموعی طورپرکم وبیش اٹھارہ سال شیخ صاحب نے نظربندی اوراسارت میں بسر کیے۔اس سلسلہ میں ان پر سازش کامقدمہ بھی چلایا گیا اورقسم قسم کے الزامات لگائے گئے جوبے بنیاد ثابت ہوئے، لیکن شیخ کی نظر بندی قائم رہی۔شیخ کھلے دماغ اورصاف ذہن کے آدمی تھے، وہ کٹر کشمیری تھے، جوکچھ سوچتے،خالص کشمیر اور اہل کشمیر کے مفاد میں سوچتے اورپھرجو فیصلہ کرلیتے اس پر مضبوطی سے قائم رہتے،کسی قسم کاخوف یاکوئی لالچ اس فیصلہ سے ان کومنحرف نہیں کرسکتا تھا۔ انھوں نے ہندوستان سے الحاق کافیصلہ بھی کسی دباؤ میں نہیں کیاتھا لیکن ساتھ ہی ان کا نظریہ یہ تھا کہ دوسری ریاستوں کے مقابلہ میں کشمیر کے لیے دستوری طورپر چند خصوصی رعایتوں کاحاصل ہونا ضروری ہے نیز یہ کہ کشمیر کامسئلہ برصغیر کی دو حکومتوں کے درمیان جو بس کی گانٹھ بناہواہے اس صورت حال کودوستانہ طریقہ پر ختم ہونا چاہیے کیونکہ جب تک یہ صورت حال قائم رہے گی ریاست جموں وکشمیر کو امن و اطمینان کے ساتھ ترقی کرنے، پھلنے پھولنے کاموقع نہیں ملے گا اور کشمیریوں میں بُعدوافتراق کی دیوار سدِّسکندری بن کر ایسی حائل رہے گی کہ رشتہ داریاں ختم ہوجائیں گی۔
شیخ کی معزولی اوراسارت کے بعد ریاست...