Rana Abu Bakar
Virtual University of Pakistan
Public
Lahore
Punjab
Pakistan
2017
Completed
Software Engineering
English
http://vspace.vu.edu.pk/detail.aspx?id=127
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676720972922
علامہ محمد بن صالح العثیمین
پچھلی صدی عیسوی کا اختتام عالم اسلام کی متعدد مایہ ناز شخصیات کی المناک وفات پر ہوا تھا، علامہ عبدالعزیز بن باز، مولانا سید ابوالحسن علی ندوی، شیخ ناصرالدین البانی اور شیخ محمد عمر فلاتہ جیسے آسمان علم و فضل کے آفتاب و ماہتاب اس کے کہر میں چھپ گئے تھے۔ اب اس صدی کا آغاز بھی ایک متواضع، منکسر المزاج اور درویش عالم کی اندوہ ناک وفات سے ہوا، جو علمی حلقوں میں ابن عیثمین کے نام سے مشہور و متعارف تھے۔
مرحوم سعودی عرب کے ایک قدیم معزز خاندان کے چشم و چراغ تھے، صوبہ قصیم کے شہر عنیزہ میں ان کی ولادت ہوئی، شیخ عبدالرحمن السعدی اور مشہور مفسر شیخ محمد امین شنقیطی سے اکتساب فیض کیا، شیخ السعدی ان کے ہم وطن اور ان کے ابتدائی استاد تھے اس لیے وہ ان سے زیادہ متاثر ہوئے اور ان کے انتقال کے بعد ان کے علمی جانشین مقرر ہوئے۔
مدۃالعمر عنیزہ میں تدریس، وعظ و ارشاد اور تصنیفِ رسائل میں مشغول و منہمک رہے، سعودی عرب میں شیخ ابن باز کے انتقال کے بعد علماء اور طلبہ علوم دینیہ کا مرکز وہی بن گئے تھے مگر شیخ ابن باز کی جدائی ان کو گوارا نہ ہوئی، ان کی وفات کو ابھی دو برس بھی نہیں گزرے تھے کہ شیخ عثیمین نے بھی رختِ سفر باندھا اور ان سے افادہ و استفادہ کا سلسلہ موقوف ہوگیا۔
جدہ کے ایک اسپتال میں ان کا انتقال ہوا، مکہ مکرمہ میں ان کی نماز جنازہ پڑھی گئی اور مقبرہ العدل میں شیخ ابن باز کے پہلو میں مدفون ہوئے۔ تقریباً پانچ لاکھ نفوس نے ان کے جنازہ کی مشایعت کی جن میں سربراہان مملکت بھی شامل تھے جو ان کی مقبولیت کا بین ثبوت ہے۔
علامہ مرحوم بڑے خلیق، متواضع اور سادگی پسند...