Zuneira Saddique
Virtual University of Pakistan
Public
Lahore
Punjab
Pakistan
2019
Completed
Software Engineering
English
http://vspace.vu.edu.pk/detail.aspx?id=314
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676721021512
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
عصر حاضر میں قدرتی وسائل کا استحصال سنگین مسئلہ کی نوعیت اختیار کرچکا ہے۔ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی (Sustainable Development)کے 17 اہداف میں قدرتی وسائل کا تحفظ بھی شامل ہے۔ لیکن جدید انسان نے پائید ار ترقی(Sustainable Development) کے اصول و اہداف کو یکسر نظرانداز کردیا ہے۔اگر دیکھا جائے تو سرمایہ ومنافع کو کسی بھی جائز و ناجائز طریقے سے کمانے ، پیداوار کو تیزرفتاری سے بڑھانے کی شدید آرزو اور ذاتی خواہشات کو سماجی ودینی مفاد پر اور جلدی حاصل ہونے والے مادی فائدے کو دیرپا ترقی (Sustainable Development) پر ترجیح دینا سرمایہ دار کا شیوہ بن کر رہ گیا ہے۔ جس کی بنا پر فضا، پانی، معدنیات، حیوانات، نباتات اور زمین کی طبعی، کیمیائی اور حیاتیاتی خصوصیات میں غیر مناسب تبدیلیاں پیدا ہو تی جار ہی ہیں ۔ جس کے نتیجے میں گلوبل وارمنگ،موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی آلودگی کا مسئلہ پیداہوگیا ہے۔الغرض گلوبلائزیشن(Globalization) کے موجودہ دور میں آسائش و ترقی کی آڑ میں موجودہ انسان نے اپنے ہی ہاتھوں سے حیاتِ انسانی کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔
اللہ تعالیٰ نے انسان کو زمین کا خلیفہ بنایا اور انسان پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ زمین کا تحفظ کرے اور اس میں پائے جانے والے وسائل کا دانشمندانہ استعمال کرے تاکہ ساری انسانیت اور آئندہ نسل اس سے مستفید ہو سکے۔لیکن جدید سرمایہ دارانہ فکر کے حامل انسان نےاپنے ذاتی مفادات کی خاطر اپنے اختیارات سے تجاوز کیا اور ماحولیاتی توازن بگاڑ دیا ۔ بقول شاعر
اوزون کی چادر ہوئی چھلنی ،سو وہ میں ہوں
صنعت کی ترقی کا ہے باعث یہ حرارت
اوزون کی چادر ہوئی چھلنی ،سو وہ میں ہوں
نائب خدا کا ہوں ،مری مرضی میں جو کروں!